خبردار ! شوگر خاموش قاتل ہے
خبردار ! شوگر خاموش قاتل ہے
ام عزوہ
بیٹیاں باپ کی میت کے ساتھ جڑی بیٹھی ایسا تڑپ کر رو رہی تھیں کہ دیکھنے والی ہر انکھ نم تھی۔
۔۔ایک آہ جو ہر کسی کے لب پر آجاتی جب وہ میت کی طرف دیکھتا۔جب وہ میت کی طرف دیکھتا،جوان تازہ چہرہ۔۔۔یوں لگتا محو خواب ہے۔ کسی نے ہلکا سا ہلایا تو اٹھ کر بیٹھ جائے گا۔۔۔بیٹی کی انکھ کا ایک آنسو ان کی ایک انکھ سے کچھ نیچے یوں ٹک گیا تھا۔ لگتا اپنی خاموش موت پر اور اپنے بچوں کی بے بسی پر وہ قطرہ انہی کی انکھ سے ٹپک پڑا ہو۔۔۔۔جیسے اپنی موت کا خود انہیں یقین نہ ہو جس طرح گھر والوں کو یقین نہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں اتحادیوں کا عشائیہ، نگران وزیراعظم سے متعلق مشاورت
ایک خاموش قاتل ان کے وجود میں خاموشی سے سرایت کر چکا تھا۔انہیں اس ذیابطیس کا علم بھی تھا۔ لیکن کہتے تھے کیا روز روز چیک کرنا۔۔میں احتیاط تو کرتا ہی ہوں۔ یوں ہی چیک کرتے ٹینشن بڑھتی ہے اور ٹینشن سے یہ موا شوگر اور زیادہ بڑھتا ہے۔اور پھر اسی شوگر نے جان لے لی۔
یہ بھی پڑھیں بیجنگ میں بارشوں نے قیامت ڈھادی، 60 ہزار گھر تباہ
ایک گلاب جامن کھالیا۔۔علم ہی نہیں تھا کہ شوگر پہلے ہی کافی بڑھی ہوئی ہے۔اور پھر اچانک۔۔۔ طبیعت بگڑی اور سب ختم۔۔۔۔
خدا کے لیے ذیابیطس کو اپنا دوست نہ بنائیں۔اس سے ویسے ہی باخبر رہیں جیسے اپنے چال باز دشمن کے لیے ہم چوکنا رہتے۔اس کے کسی بھی وار سے بچنے کی ہر ممکن تدبیر کرتے ۔
یہ بھی پڑھیں یوم آزادی پر سیاحوں کی سہولت کیلئے مری میں مراکز فعال
سادہ کھانا۔۔میٹھے سے پرہیز اور چہل قدمی کو اپنی زندگی کا لازمی جز بنا لیں۔اگر وزن زیادہ ہے تو وزن کنٹرول کیجئے۔پریشانیوں اور الجھنوں کو اپنے ذہن پر سوار مت کیجئے۔
کوشش کیجیے جسم میں شکر کا تناسب نہ بڑھے۔میتھی دانے کا استعمال ذیابطیس کے مریض کے لیے فائدہ مند ہے ۔پروٹین والی غذا کا استعمال کریں۔مچھلی شوگر کے مریض کے لیے بہترین ہے۔
شوگر کی اہم علامات میں سے یہ ہے کہ پیشاب بہت زیادہ آئے گا۔خصوصا رات کو۔پیاس بار بار محسوس ہوگی۔نظروں کا دھندلا پن اور جلدی تھکاوٹ محسوس کرنا۔
جسم میں ذیابطیس کی موجودگی بہت سی بیماریوں کا پیش خیمہ بنتی. ہے۔ہائی بلڈ پریشر ،دل کے امراض،اندھا پن ،گردے کی بیماری اور جلد کے امراض۔۔۔یعنی آپ کہہ سکتے ہیں کہ شوگر تمام بڑے امراض کی جڑ ہے۔
اور افسوسناک اور فکر انگیز بات یہ ہے کہ تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہر دس بندے میں سے ایک کو شوگر ہے۔
اگر آپ کو ایسا لگے کہ آپ اس مرض کا شکار ہو گئے ہیں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔