
بھارت،ہریانہ میں حالات کشیدہ، مسلمانوں کے 50 سے زائد گھر، ہوٹل مسمار
بھارت،ہریانہ میں حالات کشیدہ، مسلمانوں کے 50 سے زائد گھر، ہوٹل مسمار
بھارت میں اقلیتوں کیلئے حالات بدستور کشیدہ ہیں، بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے نوح میں مسلم کش فسادات کے بعد میونسپل اداروں نے ناجائز تجاوازت کے نام پر مسلمانوں کی املاک کو بلڈوز کرنا شروع کردیا۔
یہ بھی پڑھیں ہزارہ ایکسپریس حادثے میں اموات 25 سےمتجاوز،100 مسافر زخمی
تفصیلات کے مطابق ہریانہ میں نوح میونسپلٹی نے مسماری مہم جاری رکھی ہوئی جس کے دوران مختلف علاقوں میں اب تک 50 سے 60 تعمیرات مسمار کی جا چکی ہیں۔ مونسپل ادارے کی مسماری مہم کے دوران ایک ہوٹل کو صرف اس لیے بلڈوز کردیا گیا کیوں کہ پولیس کا دعویٰ تھا کہ اس ہوٹل سے ہندو انتہا پسند جماعت وشو ہندو پریشد کے مذہبی جلوس پر پتھر برسائے گئے تھے۔
Bulldozer demolitions continue in #Nuh . Chemist stores labs and others shops outside Nalhar medical college razed. The stores had been operating since many years. #MewatiAntiHinduRiots #HaryanaBurning #Nuhclashes #NuhViolence #Bulldozercop Narender Birjania leads operations. pic.twitter.com/5o2dHLyCpw
— Sumedha Sharma (@sumedhasharma86) August 5, 2023
ہوٹل انتظامیہ نے پولیس کے اس دعوے کو بے بنیاد اور جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی جھوٹی رپورٹ کی آڑ میں ہوٹل کو تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
میونسپل ادارے نے جن تعمیرات کو غیر قانونی قرار دیکر مسمار کیا ہے ان میں گھر، میڈیکل اسٹورز اور دکانیں شامل ہیں
یہ بھی پڑھیں اٹک میں اڈیالہ سے زیادہ گرمی، عمران خان کو دوسری جیل منتقل کیے جانے کا امکان
اور تقریباً تمام ہی املاک مسلمانوں کی ہیں۔ مقامی مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ میونسپل ادارے اور پولیس انتہا پسند ہندو جماعت کے کہنے پر یہ کارروائیاں کر رہے ہیں جس کا کوئی قانونی جواز نہیں
About 100 Muslim homes were bulldozed on Saturday in Nuh, Haryana. The Muslim family that owned this Sahara family restaurant also had it demolished by the ruling BJP government. pic.twitter.com/Sds1oqioJx
— Meer Faisal (@meerfaisal01) August 6, 2023
پیر کے روز سے شروع ہونے والے مسلم کش فسادات میں 6 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں مسجد کے ایک پیش امام اور گارڈز شامل ہیں جب کہ تین مساجد کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی پولیس مسلمانوں کیخلاف غیر قانونی اقدامات سر انجام دے رہی ہے،اور گزشتہ روز مسلمانوں کو جمعہ بھی ادا نہیں کرنے دیا گیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق کشیدہ حالات کے نتیجے میں مسلمانوں کے حالات خراب ہے جبکہ لوگ خوف کے باعث گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں نقل مکانی پر مجبور ہیں۔