Tales of Life ….. وجیہہ عباسی

میرا نام وجیہہ عباسی ہے۔ میں دھیرکوٹ، آزاد کشمیر کے ایک قصبے چیڑالہ سے تعلق رکھتی ہوں۔ گو کہ میرا تعلق کسی ادبی گھرانے سے نہیں ہے لیکن میں ایک پڑھے لکھے خاندان سے ہوں۔ بعد میں ادب سے لگاؤ کی وجہ سے میں نے اپنی صلاحیت کو نکھار کر اپنی کتاب شائع کرائی۔
میری پہلی کتاب شاعری کا مجموعہ ہے جس میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اسی وجہ سے میں نے اس کا نام Tales of Life رکھا۔ اس کتاب کی اشاعت نے میرے کیا مثبت خیالات کو جلا بخشی۔ میں نے اتنی توقع نہیں رکھی تھی لیکن الحمدللہ میرے حلقۂ احباب سمیت ادبی حلقوں سے بھی پذیرائی ملی۔
میرا تحریری سفر تقریباً دو سال پر محیط ہے۔ میں نے اس عرصے میں سینکڑوں نظمیں، کچھ مختصر کہانیاں لکھیں۔ اب میں اپنے ناول پر کام کر رہی ہوں۔
علاوہ ازیں میں دو ادبی تنظیموں The Orators اور ”مصنف“ کے ساتھ منسلک ہوں جو آزاد کشمیر میں ادب کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اپنی ذات تک محدود انسان اپنے لیے تو بہت کچھ کر سکتا ہے لیکن معاشرتی لحاظ سے متحرک کردار ادا نہیں کر سکتا۔
میں انگریزی ادب اور لسانیات میں گریجویٹ ہوں۔ مستقبل میں مزید تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ ہے۔ میرا بنیادی مقصد زیادہ سے زیادہ پڑھ کر سیکھنا اور پھر لکھتے جانا ہے۔ سب سے پسندیدہ شاعر ولیم ورڈز ورتھ ہے کیونکہ ان کی شاعری پڑھ کر مجھے شاعری کی ابجد سے واقفیت ہوئی۔ انہوں نے فطرت اور دیگر موضوعات کو بہت جاندار انداز میں قلمبند کیا ہے۔ اس کے علاوہ مجھے جان کیٹس، سینٹ کولرج، محمود درویش، فرانز کافکا سمیت کئی شاعر اور ادیب پسند ہیں۔
Tales of Life ..... Wajiha Abbasi