حمایت علی شاعر۔۔۔ مختصر تعارف

تحریر : راشد عباسی

حمایت علی شاعر

حمایت طراب (حمایت علی شاعر) 1926ء میں اورنگ آباد، ہندوستان میں پیدا ہوئے۔

ادبی سفر افسانہ نگاری سے شروع ہوا اور پھر شاعری کی طرف آئے۔ اردو میں ثلاثی کی طرح ڈالی۔ آپ کے نو شعری مجموعے شائع ہوئے۔

آپ نے ڈرامے لکھے۔ ریڈیو پاکستان سے منسلک رہے۔ فلمی گیت لکھے۔ اس کے علاوہ سندھ یونیورسٹی میں درس و تدریس سے بھی وابستہ رہے۔

حکومت پاکستان نے آپ کو 2002 میں پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا۔

اس جہاں میں تو اپنا سایہ بھی

روشنی ہو تو ساتھ چلتا ہے

پھر مری آس بڑھا کر مجھے مایوس نہ کر

حاصل غم کو خدا را غم حاصل نہ بنا

ہر قدم پر نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ

دیکھتے ہی دیکھتے کتنے بدل جاتے ہیں لوگ

غزل

بدن پہ پیرہن خاک کے سوا کیا ہے

مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے

یہ شہر سجدہ گزاراں دیار کم نظراں

یتیم خانۂ ادراک کے سوا کیا ہے

تمام گنبد و مینار و منبر و محراب

فقیہ شہر کی املاک کے سوا کیا ہے

کھلے سروں کا مقدر بہ فیض جہل خرد

فریب سایۂ افلاک کے سوا کیا ہے

تمام عمر کا حاصل بہ فضل رب کریم

متاع دیدۂ نمناک کے سوا کیا ہے

یہ میرا دعویٰ خود بینی و جہاں بینی

مری جہالت سفاک کے سوا کیا ہے

جہان فکر و عمل میں یہ میرا زعم وجود

فقط نمائش پوشاک کے سوا کیا ہے

ایک تبصرہ چھوڑ دو