top header add
kohsar adart

ہم صرف تصویر میں خوشحال لگتے ہیں

عاشقی کا موسم
زندگی میں ایک بار آتا ہے
ہم جیسے لوگ اس موسم میں بھی
نوکری کی تلاش میں رہتے ہیں
اور بال سفید ہو جاتے ہیں
ہم اسٹوڈیو کی ٹائی پہن کر
فوٹو کھچواتے ہیں
اور سرکاری و غیر سرکاری اداروں کو
درخواستیں بھیجتے رہتے ہیں
سکھی زندگی کے خواب
دیکھتے رہتے ہیں
ہم صرف تصویر میں خوشحال لگتے ہیں
انٹرویو لینے والے افسر
پتھر کی آنکھوں سے دیکھتے ہیں
اور وہی سوالات پوچھتے ہیں
جن کے جوابات
پہلے ہی سے درخواست میں
درج ہوتے ہیں
پاگل ماں کو
کون سمجھائے کہ
نوکری صرف دعاؤں سے نہیں ملتی
دعائیں تو
شہر کے دھویں میں
گم ہوجاتی ہیں
گاڑیوں کے نیچے آکر
مرجاتی ہیں
جن کو ایدھی کا کفن بھی
نصیب نہیں ہوتا

ادل سومرو 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More