بجلی بل ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر اپنے عوام کو ریلیف دلانےکیلئے ڈٹ گئے

بجلی بلوں پر اضافی اور ناجائز ٹیکسوں کے خاتمے اور اپنے عوام کو ریلیف دلانےکیلئے وزیر اعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق ڈٹ گئے۔سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے سامنے کشمیری عوام کا مقدمہ بھرپور طریقے سے پیش کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے سینیٹرسلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں خصوصی شرکت کی اور آزادکشمیر کی عوام کا مقدمہ جاندار انداز میں پیش کیا۔وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیر میں بجلی کےبلوں میں اضافی ٹیکسز فی الفور ختم کیے جائیں۔ ان کا کہنا 5تھا کہ آئی ایم ایف ہمارا ایشو نہیں ہے، وفاقی حکومت ہمارا شیئر اور ہائیڈرل منافع ادا نہیں کررہی۔ہر سال جون میں بجلی کی ڈیسٹریبیوٹر کمپنیز اضافی چارجز آزادکشمیر کے حصے میں لائن لاسسز کے نام پر ڈال دیتی ہیں۔
چوہدری انوار کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں، حکومت اس قدر بوجھ نہ ڈالے کہ یہ محبت آنے والی نسلوں میں باقی نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے بقایہ جات کی مد میں آزادکشمیر کے بجٹ سے 61 ارب روپے کی کٹوتی کی ہے لیکن خالص ہائیڈرل منافع میں سے اپنے حصے کے 400 ارب روپے ادا کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ منگلہ ڈیم سے جس ریٹ میں بجلی پیدا ہوتی ہے اسی ریٹ پر ہمارے صارفین کو دی جائے۔منگلاڈیم کی فی یونٹ پیداواری لاگت 3 سے 4 روپے جبکہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی 8 سے 9 روپے ہیں۔ اضافی ٹیکس مسلسل عوامی حق تلفی کا باعث بن رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 2003 میں ہم نے اپنے شہر تک پانی کے حوالے کردیے مگر اس سب کے باوجود ہم پر اضافی بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ ملک بھر میں اضافی بجلی بلات کے ایشوز کا آوٹ آف باکس حل کرنا پڑے گا۔