پہاڑی زبان کے فروغ کے لیے کوشاں "انجمن فروغ پہاڑی زبان”

چار سال کے مختصر عرصے میں انجمن نے فروغ پہاڑی زبان کے لیے بے مثال کام کیا

انجمن فروغ پہاڑی زبان کا قیام اگست 2018 میں عمل میں آیا۔ اس سے پیشتر آزاد کشمیر، کوہ مری، کوٹلی ستیاں اور گلیات میں پہاڑی زبان کے فروغ کے لیے کوئی تنظیمی کام نہیں تھا۔ ذاتی کوششوں سے کشمیر سے ڈاکٹر صغیر، حمید کامران، ممتاز غزنی، اور علی احمد کیانی، مری سے سردار مسعود آکاش، ایبٹ آباد سے شکیل اعوان اور بیروٹ ہزارہ سے محبت حسین اعوان اپنی مدد آپ کے تحت تحریری کام کرتے رہے۔ جب کہ فیس بک پیج "پہاڑی زبان اساں نی پچھان” بھی لوگوں کو پہاڑی زبان کی طرف راغب کرنے کی ایک کامیاب کوشش ثابت ہوا۔ محترم ظہیر عباسی المعروف ظہیر چاچو کی رپورٹنگ نے اس گروپ کی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا۔ ہل نیوز کے زیر اہتمام بھی مادری زبانوں کے فروغ کے لیے بیٹھکوں کا کامیاب سلسلہ کچھ عرصہ جاری رہا۔

انجمن فروغ پہاڑی زبان کے سرپرستوں میں اکادمی ادبیات پاکستان میں اردو کے ایڈیٹر جناب اختر رضا سلیمی، کوہسار یونیورسٹی مری کے پروفیسر ڈاکٹر اشفاق کلیم عباسی اور کوہسار کی ایک گوشہ نشین علمی و ادبی شخصیت عبدالشکور عباسی شامل ہیں۔ راشد عباسی انجمن کے چیئرمین جب کہ شکیل اعوان صدر ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ کسی سرکاری امداد یا ممبران کی مالی معاونت کے بغیر سارے علمی، ادبی اور اشاعتی کام اپنی مدد آپ کے تحت انجام دیے جا رہے ہیں۔ انجمن فروغ پہاڑی زبان کے زیر اہتمام درجنوں مشاعرے منعقد ہوئے۔  ادبی تقاریب اور بیٹھکوں کا بھی وقتا فوقتاً  کامیاب انعقاد ہوتا رہتا ہے۔ کئی کتب کی تقاریب رونمائی و پذیرائی منعقد کی گئیں۔ مادری زبانوں کے عالمی دن 21 فروری 2022 کو سرپرست انجمن فروغ پہاڑی زبان جناب اشفاق کلیم عباسی کی خصوصی کاوش سے ایک عظیم الشان کانفرنس اور گرینڈ مشاعرہ بھارہ کہو میں منعقد ہوا۔ اس کے علاؤہ پروفیسر اشفاق کلیم عباسی کی رہائش گاہ سنبل بیاہ مری میں سردار باز خان عباسی سیمینار، کتب کی رونمائی اور مشاعرے کا اہتمام کیا گیا۔ اس تقریب میں عالمی شہرت یافتہ شاعر جاوید احمد،  سرائیکی کے صاحب اسلوب شاعر جہانگیر مخلص، حبیب جالب کی صاحب زادی طاہرہ حبیب جالب اور جہلم سے معروف سینیئر شاعر اقبال قمر کے علاوہ نوجوان شعراء حسن ظہیر راجہ اور ذیشان مرتضی نے خصوصی شرکت کی۔ مری سے تعلق رکھنے والی بڑی بڑی قد آور شخصیات بھی اس تقریب میں موجود تھیں۔ اڑھائی سو کے قریب حاضرین کی شرکت نے امید دلائی کہ پہاڑی زبان کے فروغ کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا ممکن ہے۔

انجمن فروغ پہاڑی زبان تعلیمی اداروں میں ماں بولی کے فروغ کے لیے خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ان شاء اللہ امسال کوہسار کے سکولوں، کالجوں کے علاوہ کوہسار یونیورسٹی مری میں بھی کئی ادبی تقاریب منعقد ہوں گی۔

انجمن فروغ پہاڑی زبان کے زیر اہتمام اب تک درج ذیل کتب شائع ہو چکی ہیں

1۔ رنتن .. کتابی سلسلہ1
2۔ نویں سویل (شاعری). پروفیسر اشفاق کلیم عباسی
3۔ رنتن۔۔ کتابی سلسلہ 2
4۔ رنتن .. مضطر عباسی نمبر
5۔ سولی ٹنگی لو (شاعری). راشد عباسی

زیر طبع کتب کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ وہ کتب جن کی اشاعت جون سے پہلے متوقع ہے، وہ مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔ رنتن .. کتابی سلسلہ4
2۔ عشق اڈاری (شاعری). راشد عباسی
3۔ پہاڑی زبان و ادب نے 75 سال۔۔ اشفاق کلیم عباسی
4 کھلے ہوئے موتی۔۔۔ متروک پہاڑی الفاظ۔۔ راشد عباسی

کوہسار نیوز کے اشتراک سے جلد ہی انجمن فروغ پہاڑی زبان ادبی بیٹھکوں کا سلسلہ شروع کر رہی ہے۔ جس میں زبان و ادب اور ثقافت کے فروغ کے لیے ساری مادری زبانوں کے شعراء، ادباء اور دانشوروں کو مدعو کیا جائے گا۔ (ان شاءاللہ)

IMG 20220207 WA0172 2

Rantan 3 3

IMG 20220313 WA0089 1IMG 20220512 WA0146

ایک تبصرہ چھوڑ دو