مونگ پھلی کھائیں،دل کے امراض، شوگرسے محفوظ رہیں

اہم تحقیق سامنے آ گئی

کیا آپ جانتے ہیں کہ مونگ پھلی کھانے سے امراض قلب اور ذیابیطس یعنی شوگر  کا خطرہ کم ہوجاتا ہے؟
امریکہ کے ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق 12 ہفتے تک روزانہ 60 گرام کے قریب مونگ پھلی کھانا میٹابولک سینڈروم کو ریورس کرنے میں ممکنہ طور پر مددگار ہوسکتا ہے۔
میٹابولک سینڈروم عام طور پر 5 امراض کا مجموعہ ہے اور ان کے شکار افراد میں توند، خون میں ایک قسم کی چربی ٹرائی گلیسرائیڈ، صحت کے لیے اچھے سمجھے جانے والے ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح میں کمی، ہائی بلڈ پریشر اور ہائی بلڈ شوگر پائے جاتے ہیں.
یہ تمام امراض مل کر امراض قلب اور ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں اور انسان کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔
معروف طبی جریدے امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کے مطابق اکتوبر 2017 سے جنوری 2018 تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں 224 افراد کو شامل کیا گیا جن میں سے کچھ میٹابولک سینڈروم کے شکار تھے جبکہ کچھ میں اس کا خطرہ تھا۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ 12 ہفتے تک 60 گرام کے قریب مونگ پھلی کھانے سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔
اتنی مقدار مونگ پھلی میں 170 گرام کیلوریز ہوتی ہے جبکہ 14 گرام نباتاتی پروٹین اور 19 وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں۔
اس سے قبل تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ اس گری کو کھانے سے امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ بشکریہ ڈان نیوز
ایک تبصرہ چھوڑ دو