غزل
راشد عباسی

نہیں، کب ہر کسی کا مسئلہ ہے
اندھیرا آگہی کا مسئلہ ہے
ہمیں سچ بولنا ہے دار پر بھی
یہی تو شاعری کا مسئلہ ہے
خدا ہو، بندگی کے خواب دیکھو
محبت آدمی کا مسئلہ ہے
برہنہ کرتی ہے یہ ظلمتوں کو
یہ فطرت روشنی کا مسئلہ ہے
کہوں کیا جیتے جی مرنے پہ راشد
یہ اب تو روز ہی کا مسئلہ ہے
۔۔۔۔۔۔۔
راشد عباسی