200 یونٹ تک بجلی جلانے والے قیمت میں اضافے سے مستثنٰی
حکومت 158 ارب روپے کی سبسڈی دے گی۔پاورڈویژن کا اعلان

حکومت بجلی صارفین کو 158 ارب روپے کی سبسڈی دے گی، جس کی مدد سے 200 یونٹ تک کے صارفین بجلی کی قیمت میں اضافے سے مستثنٰی ہوں گے۔ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ لائف لائن اور پروٹیکٹڈ صارفین پر اضافے کا اطلاق نہیں ہوگا۔
چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی بنیادی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی یونٹ تک اضافے کی حکومتی درخواست پر سماعت کی۔ نیپرا کو بریفنگ دی۔نیپرا حکام نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ ٹیرف میں اضافے کی بڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی اورادائیگیاں ہیں،اب کس سلیب کے لیے کتنا اضافہ کرنا ہے،حکومت کا کام ہے،
اس موقع پرممبر نیپرا رفیق شیخ نے سوال کیا کہ وہ کون سا قانون ہے جو اس بات کا تعین کرتاہے کہ کس سلیب کو کتنی سبسڈی دینی ہے۔حکومت کو یہ اختیار کون سا قانون دیتا ہے؟ممبر نیپرا کے سوال پر پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ حکومت بجلی صارفین کو 158 ارب روپے کی سبسڈی دے گی اور 200 یونٹ تک کے صارفین کے لیے کوئی اضافہ نہیں کیا جائے گا۔اس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پروٹیکٹڈ کو سبسڈی دینے سے دیگر صارفین پر بوجھ پڑ رہاہے۔پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ ملک میں 40 فیصد صارفین خط غربت سے نیچے رہ رہے ہیں، جنہیں حکومت سبسڈی فراہم کررہی ہے، حکومت 90 فیصد صارفین کو سبسڈی دے رہی ہے۔
نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے 7 روپے فی یونٹ اضافے کے معاملے پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا جو تفصیلات کا جائزہ لے کر وفاقی حکومت کو بھجوایا جائے گا اور وفاقی حکومت بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹی فیکیشن جاری کرے گی۔
دریں اثناوزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی مہنگی کرنا پڑی مگر لائف لائن اور پروٹیکٹڈ صارفین اضافے کی زد میں نہیں آئیں گے۔ 63 فیصد گھریلو صارفین پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ نہیں پڑےگا۔
200یونٹ