17 اکتوبر انگریز کیخلاف مزاحمت کرنے والے مری کے جانبازوں کا یوم شہادت

حمادسکندر

مزاحمت زندگی ہے ، جہاں مزاحمت باقی نہیں رہتی وہاں لوگ سر جھکانے کو اعزاز سمجھتے ہیں ، روس کے ٹوٹتے ہی ہمارے ہاں ایک ایسی نسل پروان چڑھی جس نے مزاحمت کو برا سمجھنا شروع کر دیا ،حالانکہ مزاحمت بہادر لوگوں کا شیوہ رہا ہے ، بزدل لوگوں کی کیا زندگی ہوتی ہے ؟ جس جسم میں حرارت نہیں وہ بھی کوئی جسم ہے ؟

17 اکتوبر 1857 ، کو انگریز کے خلاف بغاوت کے جرم میں  اپنی جانیں  قربان کرنے والے ملکہ کوہسار مری کے سردار جانبازوں کو  سلام عقیدت۔

اس دن مری کے ایجنسی گراؤنڈ میں مری کے بہادر جنگجو سرداروں کو توپ کے سامنے باندھ کر اڑا دیا گیا تھا۔ ہمارے آباء و اجداد نے ہر پیش کش کو ٹھکرایا، اور ضمیر فروشی پر لعنت بھیج کر شہادت کو گلے لگایا.

انگریز ان کو جھکانا چاہتا تھا، ناک زمین پر لگوانا چاہتا تھا، گردن جھکانے اور غلامی قبولنے کے بجائے ہمارے اجداد نے ہر پیشکش کو جوتے کی نوک پر رکھا اور شہادت کے ذریعے امر ہو گئے۔
سردار باز خان ، دادا بخش خان شہید (جاوہ) اور ان کے رفقاء کو سلامِ عقیدت ۔۔۔!

مزاحمت زندگی ہے، مزاحمت کرنے والے چاہے جسمانی طور پر ہمارے درمیان موجود نہ ہوں لیکن وہ آج بھی زندہ ہیں۔

7adb2e6c c319 4900 a991 af44c5a9731b jpg

(تصویر میں کاظم بھائی لاہور میوزیم میں سردار باز خان شہید کے مجسمے کے ساتھ کھڑے ہیں).

17th October Martyrdom Day of Murree veterans who resisted the British,17 اکتوبر انگریز کیخلاف مزاحمت کرنے والے مری کے جانبازوں کا یوم شہادت

یہ بھی پڑھیں

جب مری کے سردار باز خان نے فرنگی راج کو للکارا

 

 

ایک تبصرہ چھوڑ دو