یاسین ملک کی پھانسی دلوانےکیلئےمودی سرکار کی سرگرمیاں تیز
خصوصی عدالت میں نام نہاد عینی شاہد سے گواہی دلوا دی

مودی سرکار نے طویل عرصے سے تہاڑ جیل میں قید کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو پھانسی دلوانے کیلئے سرگرمیاں تیز کر دیں، اس سلسلے میں ایک خصوصی عدالت میں گواہی دلوائی گئی ہے جس میں کہا گیا کہ یاسین ملک فضائیہ اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والے مرکزی شوٹر تھے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت جھوٹے مقدمات میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے حریت پسند کشمیری رہنما یاسین ملک کو پھانسی دینے پر تلی ہوئی ہے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں جمعرات کوایک عینی شاہد نے گواہی دی کہ یاسین ملک 1990 میں سری نگر میں بھارتی فضائیہ کے اہلکاروں پر فائرنگ کرنے والا مرکزی شوٹر تھا۔ یاسین ملک کے خلاف گواہ بننے والے راجور اومیشور سنگھ نے یہ بیان تہاڑ جیل میں ہونے والی سماعت میں بذریعہ ویڈیو دیا۔
واضح رہے کہ یاسین ملک کو 1990 میں سری نگر میں بھارتی فضائیہ کے 4 اہلکاروں کی ہلاکت اور 1989 میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی بہن روبیہ سعید کے اغوا سمیت کئی جھوٹے مقدمات میں 2017 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مودی سرکار نے سیاسی فائدے کے لیے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دلوائی تھی جس پر انتہاپسند ہندوؤں نے پھانسی کا مطالبہ کیا تھا۔ اب جیسے ہی بھارت میں جنرل الیکشن کا موقع آیا تو مودی نے پینترا بدلتے ہوئے انتہا پسند ہندوؤں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو پھانسی میں تبدیل کرنے کی کوششیں شروع کردی اور آج عدالت میں ایک گواہ بھی پیش کردیا۔
Modi government's activities to get Yasin Malik hanged are fast,یاسین ملک کی پھانسی دلوانےکیلئےمودی سرکار کی سرگرمیاں تیز