کوہسار کے اتحاد کی علامت سفیان عباسی

تحریر ۔وحید حنیف عباسی

کون طاقوں میں رہا، کون سرِراہ گزر
شہرکے سب ہی چراغوں کو ہواجانتی ہے

آج ماجد ستی شہید کیس کی سماعت تھی۔ اِس موقع پر ”جسٹس فار ماجد ستی“ تحریک کے شرکاء کی تصویری جھلکیاں سوشل میڈیا پر دیکھی تو اہلیانِ کوہسار کے اتحاد و اتفاق کو دیکھ کر انتہائی مسرت ہوہی۔ وہ تمام لوگ بلاشبہ خراجِ تحسین کے مستحق ہیں جِنہوں ماجد ستی شہید کو انصاف دلانے میں کِسی طرح بھی اپنا کردار ادا کیا لیکن اہلیانِ کوہسار کے اِس اتحاد و اتفاق کو مظاہرہ جو دیکھنے کو ملا اُس کا سہرا بلاشک و شبہ سفیان عباسی صاحب کے سر سجتا ہے۔
1998 میں خطہِ کوہسار مری کی مشہور ”ٹول ٹیکس“ تحریک ہو یا پھر 2021 میں مری کے باسیوں کو اپنے ہی گھر میں جانے کے لیے مری ایکسپریس وے پر ٹیکس دینے کی بات۔ ایک جاندار اور حتمی آواز جو مری کے سبزوشاداب پہاڑوں پر گونجی تو وہ آواز ”سفیان عباسی“ کی تھی۔

مری ڈگری کالج میں ایڈمیشن کی بندش اور بھاری فیسوں پر جو آواز اُٹھی وہ ”سفیان عباسی“ کی تھی۔

مری میں ایگریکلچر، کے ساتھ ساتھ ثقافت اور پرانی روایات کو زندہ کرنے کے لیے اگر کسی نے سوچا اور عملاً ”رفاہ ڈویلپمنٹ“ کی بنیاد رکھی تو وہ ”سفیان عباسی“ تھے

کھٹائی میں پڑی بلک واٹر  سپلائی سکیم اور کروڑوں روپے کی مشینری اور زنگ آلود ہوتے پائپ پر سب سے بھاری جو آواز آئی وہ ”سفیان عباسی“ کی تھی۔

مری ضلع کے نوٹیفکیشن آنے کے بعد مری کے مقامی نوجوانوں کی بھرتی کے لیے مری کے نوجوانوں کی اُمنگوں کی ترجمان جو آواز بنی وہ ”سفیان عباسی“ کی تھی۔

ٹرانسپوٹرز کے مساہل ہوں یا پبلک سے متعلق ٹرانسپورٹ کے مسائل ۔ توانا آواز جو آتی ہے وہ آواز ”سفیان عباسی“ کی آواز ہوتی ہے۔

دیول میں ڈاکٹر طلعت کا قتل ہو یا اسامہ ندیم کا قتل، یا  پھر ماجد ستی کا بہیمانہ قتل۔ اِنصاف کے حصول کے لیے جو گرجدار صدا گونجی وہ ”سفیان عباسی“ کی تھی ۔
جماعتِ اسلامی الخدمت کے رضاکاروں کی صف میں جو سب سے آگے نظر آتا ہے وہ ”سفیان عباسی“ ہے

باسیانِ خطہِ کوہسار کے سُلگتے مسائل کے حل کے لیے ” کوہسار یونائیٹد فرنٹ “ کی بنیاد رکھنے والا اور اہلیانِ کوہسار کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے والا، صحیح معنوں میں کوہسار کے لیے دردِ دل رکھنے والا سفیان عباسی واقعی قائد کوہسار کہلانے کا مستحق ہے 

سُنا ہے کوئلے کی کان سے ہیرا نکلتا ہے
اٹھو تاریک راتوں سے کوئی سورج نکالیں ہم

ایک تبصرہ چھوڑ دو