وقت بچانے کے 10 آسان طریقے
ڈاکٹر اعظم رضا تبسم

"وقت نہیں ملتا” آج کل سب سے زیادہ کہا جانے والا جملہ بن چکا ہے۔ انگریزی میں کہتے ہیں
Look busy, do nothing
"مصروف نظر آتے ہیں لیکن کر کچھ نہیں رہے”۔ آج کل یہی حال ہماری زندگیوں کا بھی ہوگیا ہے۔
ایک مردے سے اگر کوئی پوچھے کہ اس کے پاس کیا نہیں ہے تو وہ یقینا ایک ہی جواب دے گا۔۔۔ "میرے پاس وقت نہیں ہے”
سمجھانا یہ مقصود ہے کہ جس طرح مردے کے پاس بولنے، کچھ کرنے اور سننے کا وقت نہیں ہوتا، ایسے ہی آپ کے پاس بھی وقت محدود ہے۔ ایک وقت آنے والا ہے جب میرے اور آپ کے پاس بھی وقت نہیں رہے گا ۔۔ لہذا ابھی ہمیں اپنے وقت کا بہترین استعمال کر کے عقل مندی کا ثبوت دینا ہے ۔
تتلی کی طرح اڑتے چلے جاتے ہیں لمحے
پھولوں کی طرح دیکھتے رہتے ہیں انھیں ہم
وقت ایک قیمتی دولت ہے، اسے احتیاط سے استعمال کیجیے ایسا نہ ہو کہ آپ کی اس دولت کو کسی پرانی گھڑی کی طرح زنگ لگ جائے۔
وہ لوگ جو وقت ضائع کرتے ہیں دراصل ان کی زندگی ضائع ہو جاتی ہے ۔ اپنا وقت نہ خود ضائع کریں اور نہ ہی کسی اور کو اس کا حق دیں ۔اکثر دوست پریشان ہوتے ہیں کہ انہیں سمجھ نہیں آتی کہ ان کا وقت کیسے ضائع ہو جاتا ہے جبکہ وہ ایسا کرنا بھی نہیں چاہتے ۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون کون سے کام ہیں جن میں آپ احتیاط کر کے اپنا وقت بچا سکتے ہیں ۔
1۔ جلدی اٹھنا اور دیر سے سونا
انسانی جسم کوبہترین آرام کے لیے صرف 6 گھنٹے چاہییں۔ اس سے زیادہ عموما انسان لیٹ کر ادھر ادھر کی باتیں سوچتا ہے ۔ اگر نیند نہیں آ رہی تو اٹھ کر کام کیجیے اور اپنے وقت کو قیمتی بنائیے ۔ یاد رکھیے ! لیٹنے کے ساتھ آپ پر نیند واجب نہیں ہو جاتی اور دوبارہ اٹھنا حرام نہیں ہوتا ۔
2۔ سفر کے لیے موزوں ترین وسیلہ استعمال کریں
یعنی وہ ذریعہ سفر جو آپ کا وقت بچائے ۔ مثلا آپ گاڑی پر دفتر آتے جاتے ہیں۔ لیکن شاہرات پر رش کی وجہ سے آپ کا بہت وقت ضائع ہو جاتا ہے ۔ اگر موٹر سائیکل یا پبلک ٹرانسپورٹ کے ذریعے سفر سے آپ کا وقت بچ سکتا ہے تو اس وسیلہ سفر کو ترجیح دیں ۔ ہاں اگر لمبا سفر ہے یا پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل ہیں تو اس صورت میں ذاتی گاڑی کا استعمال زیادہ مناسب ہو گا۔
3۔ بے جا تقریبات میں شمولیت
ایسی تقریبات جو بہت اہم نہ ہوں اور جن میں آپ کی جگہ گھر کا کوئی اور فرد بھی آپ کی نمائندگی کر سکتا ہو اس میں خود شریک نہ ہونا بہتر ہے۔ اگر آپ کا جانا بہت ضروری ہو تو بھی عین وقت پر جائیں ۔ اگر آپ کو وہاں جا کر بیٹھنا ہے تو اپنا ایسا ہوم ورک ساتھ لے جائیں جو آپ کی بہترین مصروفیت بن جائے جیسے کتاب پڑھنا۔ کوئی ویڈیو لیکچر سن لینا ، موبائل نوٹس میں ہی کچھ اہم لکھ لینا ۔
4۔ بات توجہ سے سننا
کوئی آپ سے بات کرے تو مکمل توجہ سے سنیں تاکہ آپ کوئی کام کریں تو ادھورا نہ رہے ۔ ادھورا کام آپ کا تمام وقت برباد کر دیتا ہے ۔اسی طرح مکمل توجہ سے بات سننے سے آپ بہت سی غلط فہمیوں سے بچ جاتے ہیں اور فضول سوچنے میں وقت ضائع نہیں کرتے ۔
5۔ ڈائری لکھنا
انسان کمزور ہے، شاید بہت ہی کمزور ۔ اس کی خامیوں میں سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اپنی ہی باتیں بھول جاتا ہے ۔ اس لیے ڈائری لکھنے کی عادت ڈالیں تا کہ آپ کے بہت سے کام بر وقت ہو جایا کریں ۔ آج کا کام آج ہی کرنا چاہیے۔ کل پر کام چھوڑنے کا مطلب اپنا وقت اپنے ہاتھوں ضائع کرنا ہے ۔ ایک مرتبہ کسی نے سیّدنا حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃ اللہ علیہ سے عرض کی : یا امیر المومنین! یہ کام آپ کل پر موخر کر دیجئے۔
ارشاد فرمایا، "میں روزانہ کا کام ایک دن میں بہ مشکل مکمل کر پاتا ہوں۔ اگر آج کا کام بھی کل پر چھوڑ دوں گا تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیسے کر سکوں گا”
6۔ بحث سے بچیں
گدھے اور گھوڑے میں کیا فرق ہے ۔ آپ کہیں گے بہت فرق ہے تو سمجھ لیجیے ایک صاحب اور ایک جاہل میں بھی فرق ہے ۔ جاہل اپنے ادھورے علم پر ہی بحث جیتنے کی کوشش کرتا ہے اور سمجھدار انسان کم بولتا ہے۔ نتیجہ صفر رہتا ہے۔ اس لیے بحث مت کریں ۔
7۔ لوگوں کو اپنے جیسا بنانے کی کوشش نہ کریں
یہ کوشش تو بالکل نہ کریں ۔ ہر انسان منفرد ہے۔ اس کی صلاحیتیں دوسروں سے الگ ہیں ۔ اس کا مزاج الگ ہے ۔ لہذا کسی کو اپنے جیسا بنانے میں وقت ضائع نہ کریں ۔ چیونٹی کبھی کچھ کہتی نہیں مگر اس کا عمل خاموش تبلیغ ہے ۔ خود پر وقت لگائیں۔ خود کو سنواریں کہ لوگ آپ جیسا بننے کی خواہش اور کوشش کریں۔
8۔ جلدی مت کیجیے
ہمارا آدھے سے زیادہ وقت، وقت بچانے کی کوشش میں کی جانے والی جلد بازیوں میں ضائع ہو جاتا ہے ۔ ایسی بے کار کوشش مت کریں ۔ جلدی کا کام مزید خرابی لاتا ہے ۔ موٹر وے پر بہت ہی خوبصورت جملہ لکھا ہوا تھا ۔ دیر سے پہنچنا، نہ پہنچنے سے بہتر ہے ۔
9۔ منزل کا تعین کیجیے
یاد رکھیں رفتار سے زیادہ اہمیت سمت کی ہوتی ہے ۔ آپ کے لیے یہ طے کرنا ضروری ہے کہ آپ کو کیا کرنا ہے اور کیوں کرنا ہے۔ اس طرح آپ کے سامنے ایک منزل ہو گی اور آپ ادھر ادھر کے کاموں میں اپنا وقت ضائع کرنے سے بچ جائیں گے ۔
سوشل میڈیا یا موبائل دونوں ایک ہی مصیبت کی دو شکلیں ہیں۔ اگر آپ کا سوشل میڈیا پر کوئی بزنس اکاونٹ نہیں ہے تو اس پر فضول وقت ضائع نہ کریں ۔ موبائل کے مفید استعمال سیکھیں ۔ آج کے دور میں اس کا صحیح استعمال ہی سب سے بڑی بچت ہے۔
ڈاکٹر اعظم رضا تبسم
03317640164