نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں جائیں گے۔لیگی ترجمان کی یقین دہانی

نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں جائیں گے۔لیگی ترجمان کی یقین دہانی
مسلم لیگ نون نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس کے قائد میاں محمد نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کسی قسم کی بیان بازی یا مخالفانہ موقف اختیار نہیں کریں گے۔
نواز لیگ پنجاب کی ترجمان عظمی بخاری نے یہ یقین دہانی کراتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ نواز شریف الیکشن سے پہلے اکتوبر میں وطن واپس آئیں گے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ سابق وزیراعظم عمران خان کی طرح اینٹی اسٹیبلشمنٹ موقف اختیار نہیں کریں گے کیونکہ ان کے نزدیک قومی مفادات اہم ہیں حالانکہ وہ بہت سارے رازوں سے واقف ہیں ۔عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ لیگی قائد عوام کو زمینی حقائق سے اگاہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں شکست کاخوف یاکڑی شرائط؟نوازشریف کی واپسی کھٹائی میں پڑگئی
عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ اب چونکہ الیکشن بہت قریب آگئے ہیں لہٰذا نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے کو مزید طول دینا مناسب نہیں ہے نہ اس کے لیے وقت ہے۔دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر مسلم لیگ نون بطور پارٹی اب بھی تقسیم کا شکار ہے
یہ بھی پڑھیں مہنگائی اور اوور بلنگ کے ستائے عوام کیلئے خوشخبری
اگرچہ کچھ رہنما نواز شریف کی واپسی کی وکالت کر رہے ہیں تاہم ان کے پاس بھی اس بات کا ٹھوس جواز موجود نہیں ہے اور وہ یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ شہباز شریف حکومت کی ناقص کارکردگی کے بعد مقبولیت کے نچلے ترین درجے پر ہونے کی صورت میں نواز شریف کی وطن واپسی کس طرح مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
دوسری طرف نواز شریف کی واپسی کی مخالفت کرنے والے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹھوس دلائل رکھتے ہیں۔ایک پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ اس وقت تمام سیاسی جماعتیں اپنی ناقص کارکردگی کی وجہ سے عوام میں غیر مقبول ہو چکی ہیں یہاں تک کہ عمران خان کے تنقیدی بیانات کو بھی پذیرائی حاصل نہیں ہو رہی ایسے میں میاں نواز شریف کی وطن واپسی سودمند ثابت نہیں ہوگی۔
اس خیال کے حامی ایک اور رہنما نے مختلف انداز میں معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس وقت نواز شریف وطن واپس آجاتے ہیں اور انہیں ضمانت مل جاتی ہے تو مخالف قوتیں یہ تاثر قائم کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہیں کہ مسلم لیگ نون نے نئے چیف جسٹس کے ساتھ میچ فکس کر لیا ہے اور آگے بھی ان کے لیے اقتدار کی راہ ہموار کی جا رہی ہے۔دوسری طرف اگر انہیں عدالت سے ریلیف نہیں ملتا تو نواز لیگ ایک نئے بحران میں پھنس سکتی ہے لہذا ایسی صورت میں موجودہ حالات میں خاموش رہ کر لو پروفائل میں وقت گزارنا زیادہ مناسب ہوگا۔