نئی حلقہ بندیوں سے سردار مہتاب اورمرتضٰی جاوید پھر آمنے سامنے

صارم ارشد عباسی

نئی حلقہ بندیوں کے نتیجے میں ہزارہ ڈویژن اور بالخصوص ایبٹ آباد میں مسلم لیگ نون ایک بار پھر نئی کشمکش اور کھینچا تانی کا شکار ہونے جا رہی ہے۔ہزارہ ڈویژن کے دو اہم سیاسی کھلاڑی سردار مہتاب اور مرتضی جاوید عباسی ایک بار پھر ایک ہی حلقے میں امنے سامنےآگئے ہیں اور یہ تبصرے شروع ہو گئے ہیں کہ ان دونوں میں سے قومی اسمبلی کا پارٹی ٹکٹ کس کو ملے گا؟

97df3d07 45db 47cb a62c 3fd467ef895d

مرتضٰی جاوید عباسی ایوان میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ (فائل فوٹو)

یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2018 کے الیکشن میں مری سے ملحقہ سرکل بکوٹ اور لورہ سمیت ایبٹ آباد کے کئی علاقوں پر مشتمل قومی اسمبلی کے حلقے این اے 17 سے نواز لیگ نے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی کو ٹکٹ دیا تھا ،جس پر پہلے سے ناراضگی کا شکار سردار مہتاب عباسی کی پارٹی قیادت سے تلخی مزید بڑھ گئی تھی جوآگے چل کر نادیدہ سے دیدہ گروپ میں تبدیل ہو گئی ، ایک مرحلہ ایسا آیا کہ سردار مہتاب نے مریم نواز کے ایبٹ آباد آنے سے پہلے لیگی قیادت کیخلاف دھواں دھار تقریر کر کے ٹمپریچر بڑھا دیا،اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کسی بھی وقت مسلم لیگ ن سے علٰیحدگی اختیار کر لیں گے۔

اب جب بھی ہزارہ ڈویژن یا کے پی کے میں نواز لیگ کی سیاست کی بات کی جاتی ہے تو سردار مہتاب اور ان کے ہم خیال سیاست دانوں کا دھڑا الگ نظر آتا ہے جن میں اقبال ظفر جھگڑا ، بیرسٹر جاوید عباسی اور کئی دیگر سیاسی رہنما اور عہدے دار شامل ہیں جو پارٹی کے صوبائی صدر امیر مقام کی سربراہی میں مرتضی جاوید عباسی کے دھڑے کے خلاف صف آرا نظر آتے ہیں۔

 

11e8b068 e6a2 4789 bb7c d2ed56263118 jpgسردار مہتاب ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جس میں قیادت کو آڑے ہاتھوں لیا(فائل فوٹو)

سردار مہتاب گروپ کی بدقسمتی سے اقتدار کی راہداریوں میں زیادہ عمل دخل رکھنے والے مرتضی جاوید دھڑے کو کیپٹن صفدر اور مریم نواز شریف کے ذریعے لندن قیادت کی آشیرباد بھی حاصل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سردار مہتاب کی لندن میں جا کر نواز شریف سے خصوصی ملاقات بھی پارٹی قیادت کے فیصلوں پر زیادہ اثر انداز نہ ہو سکی البتہ انہیں اپنے صاحبزادے شمعون یار خان کے لیے میئر ایبٹ اباد کا ٹکٹ ضرور مل گیا تھا۔یہ الگ بات ہے کہ سردار مہتاب عباسی اپنے تمام تر سیاسی تجربے اور تعلقات کو بروئے کار لانے، اور بھرپور انتخابی مہم چلانے کے باوجود اپنے بیٹے کے لیے یہ سیٹ حاصل نہ کر سکے اور انہیں تحریک انصاف کے ایک نو آموز سیاسی کارکن نے مات دے دی۔

سیاسی مبصرین کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی تازہ حلقہ بندیوں کے نتیجے میں ایبٹ آباد کے حلقے این اے 16 اور این اے 17 میں جس طرح رد و بدل کیا گیا ہے اس کے نتیجے میں ایک بار پھر سردار مہتاب احمد خان اور مرتضی جاوید عباسی ایک ہی حلقے میں آمنے سامنے آگئے ہیں اور اب یہ قیادت کے لیے بھی امتحان ہےکہ ان دونوں میں سے کس رہنما کو قومی اسمبلی کی نشست پر ٹکٹ جاری کیا جائے ۔

Engr Ameer Muqam with PML N Leaders Nawaz Sharif Shahbaz and others in Lahore jpg
واضح رہے کہ ابھی تک الیکشن کی تاریخ کا واضح اعلان نہیں ہوا تاہم دونوں رہنماؤں کے دھڑوں کی جانب سے کشمکش کا آغاز ہو چکا ہے۔زیادہ امکان یہی ہے کہ ان میں سے کسی ایک اور امکانی طور پر ایک بار پھر مرتضی جاوید عباسی کو ٹکٹ جاری کیا جاتا ہے تو دوسرے رہنما یعنی سردار مہتاب عباسی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ سکتے ہیں یاپھر اپنے بیٹے کو میدان میں اتار سکتے ہیں۔

اس صورت میں ایک بار پھر نواز لیگ کے ووٹ تقسیم ہوں گے جس کے نتیجے میں دوسری جماعت یعنی تحریک انصاف کے امیدوار کو فائدہ ہوگا۔اس طرح یہ کہا جا سکتا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں نے جہاں ہزارہ ڈویژن میں مسلم لیگ کے اندر تقسیم مزید گہری کر دی ہے وہیں نواز لیگ ایبٹ اباد کے اس حلقے سے قومی اسمبلی کی ایک نشست کھو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سردارمہتاب اپنی سیاسی کشتی منجدھارسے نکالنے کیلئے سرگرم

 

 Sardar Mehtab and Murtaza Javed face to face again,نئی حلقہ بندیوں سے سردار مہتاب اورمرتضٰی جاوید پھر آمنے سامنے
ایک تبصرہ چھوڑ دو