قومی اسمبلی سے استعفیٰ دینے والے اختر مینگل دبئی روانہ

معافی مانگنے کی ضرورت نہیں بلوچستان کے عوام سےمعافی مانگیں تسلیم کریں کہ آپ نے ان کے پیاروں کو چھین کر ان کے دل دکھائے گئے ہیں۔

دبئی روانگی کے وقت اپنے تویٹ پیغام میں کہا کہ ‏تمام سیاسی جماعتوں نے میرا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے جو میرے لیے حیرت کا باعث ہے کیونکہ میں پہلے ہی استعفیٰ دے چکا ہوں اور اس پارلیمنٹ کا حصہ رہنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔

انہوں نے لکھا کہ ’وہ (سیاسی جماعتیں) سمجھتے ہیں کہ وہ مجھے منا لیں گے میری رائے بدلنے پر آمادہ کر لیں گے، اور اپنی غلطیوں کی معافی مانگیں گے۔ لیکن مجھ سے معافی مانگنے کی ضرورت نہیں بلوچستان کے عوام سےمعافی مانگیں تسلیم کریں کہ آپ نے ان کے پیاروں کو چھین کر ان کے دل دکھائے گئے ہیں۔

اختر مینگل نے لکھا کہ سمی بلوچ اور ڈاکٹر مہرنگ سے معافی مانگیں کہ آپ نے انہیں اس وقت مارا جب وہ صرف آپ سے بات کرنا چاہتے تھے۔ میں صرف اختر مینگل نہیں ہوں، میں اس عوام کا حصہ ہوں۔ جب آپ ان سے معافی مانگیں گے، تو آپ مجھ سے بھی معافی مانگ لیں گے ‏مجھے کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، لیکن میرے ضمیر نے مجھے اس فیصلے پر مجبور کیا ہے۔

ایک تبصرہ چھوڑ دو