عمران حملہ کیس کی جے آئی ٹی اندرونی اختلافات کا شکار

سی سی پی او لاہور نے انکوائری اینٹی کرپشن افسر کو سونپ دی

عمران خان حملہ کیس کی انکوائری کرنے والی جوائنٹ انٹروگیشن ٹیم کے درمیان اختلافات کا انکشاف ہوا ہے ۔جے آئی ٹی کے سربراہ سی سی پی او لاہور غلام محمد ڈوگر نے محکمہ اینٹی کرپشن کے افسر انور شاہ کو تحقیقات حوالے کر دی ہیں اب وہی مرکزی ملزم نوید سے تفتیش کر رہے ہیں۔
جبکہ ٹیم کے دیگر ارکان میں خرم شاہ ،نصیب اللہ، ملک طارق اور احسان اللہ شامل ہیں تاہم انہیں تفتیشی عمل سے دور رکھا جا رہا ہے ۔ اس پر مذکورہ افسران نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور اس حوالے سے آئی جی پنجاب اور محکمہ داخلہ کو تحریری طور پر آگاہ بھی کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسران نے ملزم نوید سے سی سی پی او لاہور کی اب تک ہونے والی تفتیش ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک تو طے شدہ فیصلے کے مطابق روزانہ میٹنگ کے منٹس تیار نہیں کیے گئے۔ دوسرے یہ طے پایا تھا کہ عمران خان کے ساتھ کنٹینر پر موجود افراد کو بھی ایک ایک کرکے تفتیش کے لیے بلایا جائے گا مگر عملی طور پر ایسا نہیں کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق جے ٹی آئی ارکان کا موقف ہے کہ ایک سے زائد حملہ آوروں کی موجودگی کا کوئی ثبوت نہیں ملا نہ ہی مرکزی ملزم نوید  سے کسی اور کے رابطے کے شواہد مل سکے ہیں۔ ملزم وقار نے صرف سہولت کار کا کردار ادا نہیں کیا گیا اور اب تک اس بات کا بھی تعین نہیں کیا جا سکا کہ معظم کی موت کا ذمہ دار کون تھا؟ جے آئی ٹی کے ارکان کا موقف ہے کہ صرف سی سی پی یو اور ان کے معاون انور شاہ نے تحقیقات میں حصہ لیا۔ انہوں نے ہماری رائے کو اہمیت نہیں دی نہ ہمیں باقاعدہ تفتیش میں شامل ہونے دیا۔ انکوائری میں پیشہ وارانہ مواد بھی شامل نہیں کرنے دیا گیا۔ جے آئی ٹی کے ایک ممبر کی جانب سے انکوائری پر سنجیدہ اعتراضات اٹھائے گئے اس ممبر کو اگلے اجلاس میں بلایا ہی نہیں گیا ۔

ایک تبصرہ چھوڑ دو