
صداقت عباسی بھی تحریک انصاف اور سیاست کو خیرباد کہہ گئے
مری سے تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی اور شمالی پنجاب کے صدر صداقت علی عباسی نے بھی اپنی جماعت پی ٹی آئی کو چھوڑنے کے ساتھ ساتھ سیاست کو بھی خیر اباد کہہ دیا۔ اس طرح ایک تجربہ کار سیاست دان شاہد خاقان عباسی کو شکست دے کر سیاست میں نام اور مقام بنانے والے صداقت عباسی کی سیاست کا چراغ بظاہر بجھ گیا۔واضح رہے کہ صداقت عباسی چار ماہ تک غائب رہنے کے بعد چند روز پہلے ایک نجی ٹی وی کے دفتر میں انٹرویو دینے کے لیے منظر عام پر ائے تھے تاہم بوجوہ یہ انٹرویو نشر نہ ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں
بعد ازاں صداقت عباسی اپنے گھر پہنچے تو والدہ اور خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ان کی ملاقات کے جذباتی منظر پر مبنی ویڈیو سامنےآئی تھی۔اب صداقت علی عباسی نے عثمان ڈار سمیت بعض دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایک اور ٹی وی انٹرویو کے ذریعےسیاست کو خیرباد کہہ دیا اور ساتھ ساتھ اپنی سابق جماعت کے چیئرمین عمران خان کو نو مئی کے واقعات سمیت تشدد پر اکسانے کا ذمہ دار بھی قرار دیا۔
مجھے قانون کا بھی ڈر ہے
اس موقع پر صداقت علی عباسی نے کہا کہ مجھے قانون کا بھی ڈر ہے۔میرے خلاف کئی مقدمات درج ہو چکے ہیں جن کا عدالت میں سامنا کرنے کے لیے مجھے دباؤ کا مقابلہ کرنا ہوگا۔اس کے علاوہ مجھ پر کوئی پریشر نہیں۔صداقت علی عباسی نے کہا کہ جس طرح تحریک انصاف کا بیانیہ بنا دیا گیا ہے میں اس کے رکن کی حیثیت سے اپنی سیاست جاری نہیں رکھ سکتا۔
واضح رہے کہ نو مئی کے واقعات کا حوالہ دے کر تحریک انصاف اور سیاست کو چھوڑنے والے رہنماؤں میں شیریں مزاری ،پرویز خٹک، فواد چوہدری اور عثمان ڈار کے بعد صداقت علی عباسی اب تک کے اخری رہنما ہیں۔
عمران نے گرفتاری کی صورت میں پارٹی کارکنوں کو فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا پیغام دیا
عثمان ڈار کی طرح عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے کا حوالہ دیتے ہوئے صداقت عباسی کا کہنا تھا کہ اسی قسم کا رویہ تحریک انصاف کے بعض سابق اور موجودہ رہنماؤں کا تھا جن میں شیریں مزاری شہباز گل اور مراد سعید شامل ہیں۔بعض اوقات یہ لوگ اتنا سخت بیان دے دیتے تھے کہ ہم سب پریشان ہو جاتے ۔
صداقت علی عباسی نے انکشاف کیا کہ چار مئی کے ایک اجلاس کے دوران عمران خان نے چھ مئی کو راولپنڈی میں فوجی تنصیبات کے قریب ریلی نکالنے کا منصوبہ بنایا تھا۔دراصل وہ یہ پیغام دینا چاہتے تھے کہ اگر مجھے گرفتار کیا جائے تو پارٹی کا ہدف فوجی تنصیبات ہوں گی۔عمران خان اکثر یہ کہتے تھے کہ تحریک انصاف کی اصل لڑائی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقعات عمران خان کی جانب سے بنائے گئے اس بیانیے کا ہی نتیجہ ہیں۔
اس سوال پر کہ آپ حالیہ مہینوں میں کہاں رہے ؟ صداقت علی عباسی نے کہا کہ میں یہیں تھا۔پہلے تو میں نے ایک دوست کے ہاں قیام کیا۔پھر میں گلگت بلتستان چلا گیا اور جب میں واپس آیا تو میں نے عدالت میں ضمانت کے لیے درخواست دی۔
یہ بھی پڑھیں
صداقت عباسی گرفتاری سےبچ گئے، پی ٹی آئی مری کی بیشترقیادت منظر سے غائب
Sadaqat Abbasi also said goodbye to Tehreek-e-Insaf and politics,صداقت عباسی بھی تحریک انصاف اور سیاست کو خیرباد کہہ گئے