سنٹورس مال کی بندش سیاسی قرار،ملازمین اور تاجر سڑکوں پر نکل آئے
عمران خان نے بھی انتقامی کارروائی قرار دے دیا

سنٹورس مال کی بندش سیاسی قرار،ملازمین اور تاجر سڑکوں پر نکل آئے
وزیراعظم شہباز شریف اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے درمیان گزشتہ روز ہونے والی تلخی کشیدگی میں تبدیل ہونے لگی ۔
اسلام آباد کے سب سے بڑے شاپنگ سنٹر سنٹورس مال کی دوبارہ بندش کے خلاف جہاں اس کے ہزاروں ملازمین اور تاجر سڑکوں پر نکل آئے ہیں وہیں مظفر آباد میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کے حق میں اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے خلاف وہاں کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے تحت احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا ہے۔ دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے بھی سنٹورس مال کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے اسے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز منگلا ڈیم کی تقریب میں وزیر اعظم شہبازشریف اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے درمیان تکرار ہوئی تھی جس کے بعد تنویر الیاس نے ہنگامی پریس کانفرنس میں شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اس واقعے کے چند گھنٹے بعد وزیراعظم آزادکشمیر کی ملکیت اسلام آباد کے سب سے بڑے شاپنگ مال کو سی ڈی اے انتظامیہ نے ایک بار پھر سیل کردیا جسے چند ہفتے قبل ہی آتشزدگی کے بعد سیل کر کے دوبارہ ڈی سیل کر دیا گیا تھا ۔
پاکستان تحریک انصاف مال سیل کرنے کے حالیہ اقدام کو تنویر الیاس کے خلاف حکومت پاکستان کی انتقامی کارروائی قرار دے رہی ہے اور اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
سی ڈی اے نے دارالحکومت کے سب سے بڑے شاپنگ مال دی سینٹورس کو مقفل کر دیا گیا
اس سلسلے میں منگل کی صبح سینٹورس مال کے ہزاروں ملازمین پلے کارڈ اٹھا کر سڑکوں پر نکل آئے جو حکومت کے خلاف اور مال دوبارہ کھولنے کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر مارچ کر رہے تھے بعد ازاں احتجاج میں راولپنڈی اور اسلام آباد کی تاجر برادری بھی شامل ہوگئی اور آل پاکستان انجمن تاجران کے رہنما اجمل بلوچ اگر تاجر نمائندوں کے ساتھ کبھی شاہراہ پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔
انہوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر فوری طور پر شاپنگ مال نہ کھولا گیا تو احتجاج اور دھرنا طویل ہو سکتا ہے۔