دریائے جہلم پر قائم برسالہ پل چوروں کے رحم وکرم پر
ایبٹ آباد/کوھالہ (نوید اکرم عباسی) کوھالہ کے نزدیک برسالہ آزاد کشمیر سے سرکل بکوٹ مولیا گاؤں یونین کونسل بکوٹ کو ملانے والا دریائے جہلم پر قائم پل چوروں کے رحم وکرم پر ،عوام علاقہ اور سیاحوں کے لیے خطرناک ہو گیا.عوامی حلقوں نے متعلقہ اداروں سے انکوائری کرکے کارروائی کا مطالبہ کر دیا.
تفصیلات کے مطابق تاریخی کوھالہ پل سے نزدیک مظفرآباد روڈ پر آزاد کشمیر کے علاقے برسالہ سے سرکل بکوٹ مولیا گاؤں اور متعلقہ آبادیوں کے لیے حکومت آزاد کشمیر نے کروڑوں روپئے لاگت سے جہاں دیگر پل بنائے، ان میں سے ایک پل یہ بھی ہے.جب تک اس پل پر آزاد کشمیر حکومت کی پولیس چوکی قائم تھی یہ محفوظ رہا ،جیسے ہی چوکی ختم ہوئی اس پل پر چوروں اور جرائم پیشہ کا راج ہے.اس سے لوھے کے حفاظتی راڈ، نٹ بولٹ، تاریں اور لکڑی کے پھٹے مسلسل چوری ھورہے ہیں.
مقامی آبادی کے مطابق ان چھوٹی چھوٹی چوریوں کے باعث نہ صرف اس پل کا ایک طرف بیلنس خراب ہوگیا ھے اور جھولے لے رہاہے بلکہ جگہ جگہ بڑے سوراخ بھی کھلے ہیں اور متعدد بار حادثے ہوتے ہوتے رہ گئے ہیں.واضح رہے کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کو جانے والے سیاح بھی بڑی تعداد میں اس پل پر رک کر سیر وسیاحت کرتے اور تصاویر بناتے ہیں ان کے لیے بھی شدید خطرات ہوتے ہیں ۔
اس پاس کے علاقوں کے رہائشی عوام کا کہنا ھے کہ ضلع ایبٹ آباد تھانہ بکوٹ سائیڈ اور آزاد کشمیر سائیڈ پر جگہ جگہ کباڑ اور پھیری والوں کے اڈے ہیں ،جہاں دونوں اطراف کے چھوٹے بڑے چور کروڑوں روپے لاگت کا سامان چوری کرکے اونے پونے داموں خرید وفروخت کرتے ہیں اس سے جہاں علاقہ میں جرائم پیشہ افراد کی تعداد بڑھ رہی ہے. جبکہ عوام علاقہ اور سرکاری خزانے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچ رہاہے ۔عوام نے متعلقہ اداروں ،انتظامیہ اور محکمہ شاہرات سے مطالبہ کیا ہے کہ برسالہ مولیا کے اس پل کو بچایا جائے اور ان علاقوں میں ایسے جرائم پیشہ افراد کی روک تھام اور چوری کے مال کی خرید وفروخت کو کنٹرول کیا جائے ۔