دانیال عزیز اور احسن اقبال ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے
دانیال عزیز اندرونی طور پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی دوڑ میں تھے۔ احسن اقبال کا دعوٰی

مسلم لیگ ن کے ذیر عتاب رہنمادانیال عزیز اور سیکرٹری جنرل احسن اقبال ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے۔احسن اقبال نے الزام لگایا ہےکہ دانیال عزیز اندرونی طور پر پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی دوڑ میں شامل تھے، پی ٹی آئی نےگھاس نہ ڈالی تو آخری روز ٹکٹ لینے پہنچ گئے۔
اس کے جواب میں دانیال عزیز نے احسن اقبال کو نوٹس بھیجنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ثابت کریں کہ میں نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کیلئے اپلائی کیا تھا۔
شکرگڑھ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ دانیال عزیز نے پی ٹی آئی کے چکر میں ٹکٹ کے لیے اپنی جماعت کو درخواست تک نہیں دی تھی، پی ٹی آئی کو خوش کرنے کے لیے ہمارے خلاف پریس کانفرنس کی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی ن لیگ قیادت دانیال عزیز کو ٹکٹ دینےکےحق میں نہیں تھی، میں نے ان کے لیے 20 منٹ کے دلائل دیے، اوروفاداری کی گارنٹی بھی دی تب جا کر انہیں ٹکٹ ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ دانیال عزیز نے ن لیگ پر مہنگائی کا الزام لگاتے ہوئے مجھے ذمہ دار قرار دیا، مہنگائی تو پی ٹی آئی کے آئی ایم ایف پروگرام نےکی۔
دانیال عزیز کا چیلنج
دوسری طرف مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے اعلان کیا ہے کہ بے بنیاد الزامات لگانے پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال کو ہرجانےکا نوٹس بھیجوں گا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھاکہ میں کوئی اڈے نہیں چلاتا نہ ٹرانسپورٹ کا کبھی کام کیا ہے۔ احسن اقبال ثابت کریں کہ میں نے پی ٹی آئی کا ٹکٹ اپلائی کیا تھا، سوشل میڈیا پرکردار کشی کیسےکرسکتا ہوں؟ میرا اکاؤنٹ عرصے سے ان ایکٹو ہے۔
دانیال عزیز کا کہنا تھاکہ مختلف جماعتوں نے مجھ سے رابطہ کیا لیکن میں نے انکار کیا، میرے جاری سوئی گیس کےمنصوبوں کو کس نےروکا؟ احسن اقبال نے لوٹے ختم نہیں کیے، لوٹوں کی فیکٹری لگائی ہے۔
Daniyal Aziz and Ahsan Iqbal once again came face to face,دانیال عزیز اور احسن اقبال ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے