امریکی جنگ کے نتیجے میں ہماری معیشت کو نقصان پہنچا، حافظ نعیم الرحمان
امریکی جنگ کے نتیجے میں ہماری معیشت کو نقصان پہنچا، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکی جنگ کے نتیجے میں ہماری معیشت کو نقصان پہنچا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے پشاور میں تاجر برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت اور سیکیورٹی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان ترقی کی بجائے تنزلی کی جانب جا رہا ہے۔ پڑھے لکھے لوگوں کے ہاتھ میں نظام کے باوجود سود اور قرضے چڑھ گئے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 2001ء سے قبل پاکستان میں ناخوشگوار واقعات نہیں ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وزارت خارجہ کے ایک فون پر جنرل مشرف نے تمام مطالبات مان لیے۔ مشرف نے کہا تھا اس کے بدلے ڈالر ملیں گے، ڈالر ملے ہونگے مگر عوام کو نہیں ملے۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ ضمنی نقصان سے فاصلے بڑھتے ہیں، خیبر پختونخوا کا بارڈر پہلے محفوظ تھا۔ امن عوام کی ضرورت ہے اور یہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔افغانستان برادر ملک ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ قوم ایک اور آپریشن کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ دوبارہ الیکشن سودے بازی کی نئی کوشش ہوگی، ملک جمہوری رائے سے چلانا چاہیے۔ غلطیاں تسلیم کریں، آگے بڑھنے کے لیے ساتھ دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کئی آئی پی پیز نے ایک میگاواٹ بجلی پیدا نہیں کی اور اربوں روپے لیے۔ 2800 ارب روپے کیپیسیٹی چارجز کے نام پر لینا ظلم ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے نے 375 ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔ ہزاروں ایکڑ زمین والوں نے 4 سے 5 ارب ٹیکس جمع کیا۔ تاجر ٹیکس دینا چاہتے ہیں مگر سہولت بھی ملنی چاہیے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ فری یونٹ، فری بجلی ختم کرو تاکہ ہمیں پتہ چلے آپ سنجیدہ ہیں۔ ہم تاجر، علماء، طلبہ سے اتحاد کر رہے ہیں۔ حق دو تحریک کے تحت 26 جولائی کو اسلام آباد میں جمع ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کریں گے۔ بجلی ریٹ کم اور ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔ آئی پی پیز کو قوم کے سامنے لے آؤ۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چین سے دوستی رکھیں بھکاری نہ بنیں۔ آٹا، گھی، چاول، دالوں پر ٹیکس لگانا کونسی عوام کی خدمت ہے۔