
اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن . حکومت پنجاب کا بڑا فیصلہ
.مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے حوالے سے حکومت پنجاب نے بڑا اقدام اٹھایا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے پرانے مینوئل اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کا عمل دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ اس طرح حکومت پنجاب نے مینوئل لائسنس ہولڈر شہریوں کو کمپیوٹرائزیشن کیلئے آخری موقع فراہم کیا ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق محکمہ داخلہ نے 2016 میں مینوئل اسلحہ لائسنسز کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل شروع کیا تھا جبکہ مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2020 رکھی گئی تھی۔ دسمبر 2020 تک کمپیوٹرائزڈ نہ ہونے والے مینوئل اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے گئے تھے۔ تاہم ابتدائی مشق کے دوران بہت سے شہری اپنے مستند اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ نہیں کروا سکے تھے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کے ریکارڈ کے مطابق ایسے شہریوں کے پاس اب بھی ہتھیار اور منسوخ شدہ کتابچے موجود ہیں اور وہ وقتاً فوقتاً محکمہ داخلہ سے پرانے کتابچے والے اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن بارے رابطہ کرتے رہے ہیں۔ ان شہریوں کی سہولت کیلئے محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا دوبارہ آغاز کیا ہے۔ اس اقدام سے اب کتابچے والے پرانے انفرادی اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن ممکن ہو گی۔
مینوئل لائسنس کے حامل افراد اپنے متعلقہ ڈویژن کے کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل، محکمہ داخلہ کو اس ضمن میں درخواست دے سکتے ہیں۔ تمام امیدواروں کے ریکارڈ اور کاغذات کی تصدیق کی جائے گی اور تصدیق کے بعد متعلقہ کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل اہل امیدواروں کو لائسنس جاری کریں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اسلحہ لائسنس کی توثیق اور کمپیوٹرائزیشن کیلئے طریقہ کار بھی جاری کردیا ہے۔ تمام ڈویژنل کمشنرز یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل ذاتی طور پر لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کے عمل کی نگرانی کریں گے۔اسلحہ لائسنس کی توثیق کا اختیار صرف متعلقہ کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ کو ہو گا اور یہ اختیار کسی ماتحت افسر کو تفویض نہیں کیا جاسکتا۔ متعلقہ کمشنر یا ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل محکمہ داخلہ ہر انفرادی اسلحہ لائسنس کی تصدیق، توثیق یا کمپیوٹرائزیشن کا باقاعدہ تحریری حکمنامہ جاری کریں گے۔ ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے دوران کسی بے ضابطگی کی صورت میں متعلقہ کمشنر ذمہ دار افسران/ اہلکاروں کے خلاف انکوائری کرنے کے پابند ہوں گے۔ یاد رہے کہ تمام امیدواروں کو پنجاب آرمز رولز 2023 میں مقرر کردہ لائسنس کی تجدیدی فیس ادا کرنا ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے تمام ڈویژنل کمشنرز کے نام مراسلہ جاری کردیا ہے اور نادرا کو بھی مینوئل اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کیلئے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
****