kohsar adart

ہرنائی دھماکے میں 10 شہداء کی میتوں آبائی علاقوں میں روانہ

خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ کے مزید 3 کان کن مختلف حادثات کے دوران جان سے گئے جبکہ جمعہ کے روز ہرنائی بلوچستان میں بم دھماکے میں شہید ہونے والے 10 کان کنوں کی لاشیں سوات ،شانگلہ اور دیر اپرپہنچادی گئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ضلع ہنگو کے علاقے تورہ وڑئی کے کوئلے کی کان میں زہریلی گیس بھر نے سے شانگلہ کاکان کن عمر محمد ولد یونس سکنہ چونڈاکی اجمیر شہید ہوگیا جبکہ حاجی الیاس کول کمپنی درہ آدم خیل کے اخوروال مائنز میں کام کے دوران پہاڑ مہندم ہونے سے شانگلہ کے علاقے شاہ پور کے دو کان کن احسان اللہ ولد سرفراز اوراختر علی ولد خان محمدشہید ہوگئے ہیں ۔ ان کی میتوں کو نکال کر بعدازاں آبائی علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں ۔
اس سےایک روز قبل بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں کان کنوں کی گاڑی پر بم دھماکہ ہوا تھا ۔ جس کے نتیجے میں شانگلہ کے 6 ،سوات کا 1اور دیر اپر کے 3 کان کن شہید ہوگئے تھے جبکہ تین مزدور زخمی ہوئے تھے ۔ شہداء کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچانے کے بعد سپردخاک کردی گئیں ۔
دوسری جانب ہفتے کے روز شانگلہ کے ہیڈکوارٹرالپورئی میں ہزاروں افراد اور شہداکے لواحقین نےاحتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کول مائننز ورکرز ویلفیئر ایسوسی ایشن(سموا) خیبر پختونخواکے صدر عابد یاراور دیگر مقررین نے انکشاف کیا کہ رواں سال کے دوران پاکستان کے مختلف کوئلے کی کانوں میں حادثات اور حالیہ بم دھماکے میں 30 سے زائد کان کن شہید ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئے روز کانوں میں حادثات رونما ہورہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اس قسم کے حادثات کی روک تھام اور کمپنی مالکان کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ اس وقت شانگلہ ،سوات اور دیرسمیت دیگر علاقوں کے ہزاروں بلکہ لاکھوں کان کن پاکستان کے دوردراز کی کانوں میں محنت مزدوری کررہے ہیں ۔اس لئے حکومت ان کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ ہرنائی بم دھماکے میں شہید ہونے والے کان کنوں کے لواحقین کے لئے فوری طور پر شہداءپیکج کا علان کیا جائے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More