ڈی چوک ہنگامہ آرائی کرنےوالوں کیخلاف کارروائی تیزکرنےکاحکم
اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، جس میں کئی اہم امور پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم اور شرکاء کو اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ سیف سٹی کا دائرہ کار بڑھا کر کیمروں کی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلام آباد جیل کی عمارت اگلے سال مارچ تک مکمل کرلی جائے گی، اس پر وزیراعظم نے ہدایت کی کہ دارالحکومت میں جیل کی تعمیر جلد مکمل کی جائے اور اس سے متعلق فنڈز فوری طور پر جاری کیے جائیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی پروسیکیوشن سروس کو وزارت قانون کے تحت لانے کی ہدایت کی۔
دوران اجلاس شہباز شریف نے مزید کہا کہ کسی کواجازت نہیں دیں گے کہ وہ انتشار پھیلا کر مستحکم ہوتی معیشت سبوتاژ کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام آبادمیں گزشتہ ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی تیز کی جائے اور یقینی بنایا جائے کہ انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی میں کوئی بےگناہ گرفتار نہ ہو۔
انہوں نے ہدایت کی کہ انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی کا عمل موثر بناکر ٹھوس حاصل کیے جائیں، وزیراعظم نے کہا کہ فساد پھیلانےوالوں کے خلاف قائم کی گئی ٹاسک فورس کو ہر ممکن وسائل فراہم کیے جائیں۔