ن لیگ کا اسٹیبلشمنٹ کو ٹکے کا فائدہ نہیں ہو رہا، فواد چوہدری
ن لیگ کا اسٹیبلشمنٹ کو ٹکے کا فائدہ نہیں ہو رہا، فواد چوہدری
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا اسٹیبلشمنٹ کو ٹکے کا فائدہ نہیں ہو رہا ہے۔
اسلام آباد میں نیشنل یونین آف ڈیجیٹل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت میں فواد چوہدری نے کہا کہ ملک کو گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب وزیر اطلاعات تھا تو پیش گوئی کی تھی 5 سال میں سوشل میڈیا روایتی میڈیا کی جگہ لے لے گا۔ میری پیش گوئی سے 6 ماہ پہلے ہی ایسا ہو گیا۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ امریکا اور چین کی لڑائی کی وجہ سے ملک میں فائیو جی نہیں آپایا۔ ایلون مسک میڈیا پر ریاست کے کنٹرول کے خاتمے پر کام کر رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب سیٹلائیٹ کے ذریعے لوگوں کو انٹرنیٹ مہیا ہوگا، پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگائیں گے تو لوگ دبئی میں اپنے اکاؤنٹ بنا لیں گے۔
فواد چوہدری نے یہ بھی کہا کہ ریاست کو سوچنا پڑے گا، ایسی سنسر شپ سے پاکستان میں پیسہ نہیں آئے گا، سال 2050 تک پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے، ملک میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ منفرد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین کو کہا تھا کہ اب بانی پی ٹی آئی میرے ڈرائیور کو بھی ٹکٹ دے تو وہ الیکشن جیت جائے گا، ملک میں گرینڈ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی چیئرمین کی سیاسی عمل میں شمولیت بہت ضروری ہے، عمر ایوب کے سوا کسی کے پاس سیاسی تجربہ نہیں چاہیے وہ بیرسٹر گوہر ہوں یا شبلی فراز ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو شبلی فراز یا میں نہیں جوڑ کر رکھ سکتے، پارٹی میں اتحاد کی وجہ صرف بانی چیئرمین ہیں، عوام کا ساتھ چاہیے تو عمران خان کا ساتھ دینا ضروری ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے لڑائی جاری تھی اب عدلیہ سے بھی لڑائی ہو رہی ہے۔ بہتر ہے عدلیہ اور پی ٹی آئی سے رابطہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حکومت اور اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں کرنی چاہیے، پارٹی پہلے سیاسی جماعتوں سے بات کرے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ن لیگ کا اسٹیبلشمنٹ کو ٹکے کا فائدہ نہیں ہو رہا، شہباز شریف کو 18 نشستوں پر وزیراعظم بنوایا مگر وہ اسٹیبلشمنٹ کا ساتھ نہیں دے پا رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ تو ایک ٹویٹ کرتے ہیں تو ہم پر مقدمات بن جاتے ہیں، زیادتی پی ٹی آئی اور پی پی پی کے ساتھ ہوئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ آصف زرداری نے صدارت اور دو گورنریاں لے کر پی پی پی کی مرکزی اپوزیشن کھو دی، میاں صاحب کنفیوز ہیں، اُن کی 50 سالہ سیاست ہے، میں ن لیگی صدر کی فیصلہ سازی سے حیران ہوں۔