
لبیا میں موت کا وحشیانہ رقص،اموات 40 ہزار تک جانے کا خدشہ
لبیا میں قیامت خیز سیلاب کے بعد درنا شہر کے گلی کوچوں میں موت کا وحشیانہ رقص جاری ہے۔اموات کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتیں 40 ہزار سے تجاوز کر سکتی ہیں۔
سیلاب کا سب سے زیادہ نشانہ بننے والے درنا شہر کے گلی کوچوں میں لاشیں سڑنے لگیں۔اجتماعی تدفین کیلئے گڑھوں کی کھدائی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ نے وبا پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہناہے کہ اموات 40 ہزار تک جا سکتی ہیں کیوںکہ اب بھی ہزاروں افراد لاپتہ ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لاشیں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے موجود ہیں۔
عالمی ادارے کے ایک عہدیدار کا کہناہے کہ بڑے پیمانے پر لاشیں اب بھی ٹھہرے پانی اور گلیوں میں پڑی ہیں جس کے سڑنے سے وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق سیلاب سے 9 لاکھ کے قریب افراد متاثر ہوئے، امدادی سرگرمیوں کیلئے 71 ملین امریکی ڈالر کی ضرورت ہے۔
ادھر حکام نے متاثرہ شہر درنا کو مزید اموات کے پیش نظر سیل کردیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں صرف ہنگامی خدمات اور رضاکاروں کو جانے کی اجازت ہوگی۔ حکام کےمطابق اس اقدام کا مقصد مزید اموات کو روکنا ہے کیوں کہ ٹھہرا ہو پانی ہلاکتوں کا سبب بن سکتا ہے جبکہ علاقے سیل ہونے سے ریسکیو اہلکاروں کو امدادی سرگرمیوں میں آسانی ہوگی۔
The brutal dance of death in Libya,death toll expected to reach 40,000 ,لبیا میں موت کا وحشیانہ رقص،اموات 40 ہزار تک جانے کا خدشہ