
شہری نے عدالت سے زہر پینے کی اجازت مانگ لی
شہری نے عدالت سے زہر پینے کی اجازت مانگ لی
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے شہری کی زہر پینے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے مزنگ کے شہری سرور تاج کی زہر پینے کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے استفسار کیا آپ زہر کیوں پینا چاہتے ہیں۔ جس پر درخواستگزار نے کہا کہ میرے پاس علم ہے، میں قرآنی آیات پڑھ کہ زہر پیوں گا، مجھے کچھ نہیں ہوگا۔
https://x.com/ShakirAwan88/status/1701531520958161003?s=20
جسٹس راحیل کامران نے درخواست گزار سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کسی کو زہر پینے کی اجازت کیسے دے سکتی ہے،
مجھے لگتا ہے آپ سستی شہرت کے لیے کوئی اسٹٹنٹ کھیل رہے ہیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ مجھے کوئی شہرت نہیں چاہیے، میرا اللہ پر یقین ہے، مجھے کچھ نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں نوازشریف واپسی کی تاریخ پھر تبدیل
عدالت نے استفسار کیا کہ خودکشی اسلام میں حرام ہے، آپ عدالت سے حرام کام کرنے کی اجازت مانگ رہے ہیں۔
جس پر درخواست گزار نے کہا کہ میں قرآن پاک کی طاقت دنیا کو دیکھنا چاہتا ہوں،
لاہور کے موچی گیٹ پر سب کے سامنے یہ تجربہ کرنا چاہتا ہوں، عدالت اجازت دے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ خود موت مانگنے والوں کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے موجود ہیں،
بھارت میں کینسر کے مریضوں نے موت آسان کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
جس پر درخواست گزار نے کہا کہ میں نہیں مروں گا، میرا یقین کریں۔
عدالت نے کہا کہ ہم کسی غیر قانونی کام کی اجازت نہیں دے سکتے، آپ کا اگر زیادہ دل ہے تو کریں،
پھر قانون کے مطابق آپ کے خلاف جو کارروائی ہوگی وہ ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں جماعت اسلامی 16 ستمبرکوقومی انرجی کا نفرنس منعقد کرے گی
درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ میں نے ہوم سیکرٹری کو بھی درخواست دی ہے
کہ موچی گیٹ پر زہر پینے کا تجربہ کرنے کی اجازت دی جائے۔
جس پر لاہور ہائیکورٹ نے کہ آپ عدالتی وقت ضائع کر رہے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران نے دلائل سننے کے بعد شہری کی زہر پینے
کی درخواست نا قابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی