ذرا رکو تو …!
میں تو چھٹی پہ ہوں مگر مختلف آفیشل وٹس آیپ گروپس چین سے نہیں رہنے دیتے۔جب جب موبائل دیکھو دو تین سو نوٹیفکیشن منہ چڑا رہے ہوتے۔ان کو غلطی سے کھول کے پڑھ لو تو دل گھبرانے لگتا ہے۔سکول نہ جانے کی وجہ سے پہلے ہی دماغی حالت آدھی ادھوری ہے اس پہ یہ آدھی ادھوری معلومات اور افراتفری ۔۔۔۔۔۔۔پل پل یہ لگتا ہے کہ محکمہ تعلیم پہ زوال تو پہلے ہی آیا ہوا تھا اب قیامت بھی برپا ہے۔اساتذہ پہ پہلے ہی الزام ہے کہ وہ پڑھاتے نہیں تو اب اس ذہنی اضطراب ،کشمکش اور انتشار کی صورت میں کیا خاک اپنی ذمہ داریاں نبھا پائیں گے۔ہر صبح آٹھ بجے ہنگامی صورتحال شروع ہوتی ہے جو رات گئے تک جاری و ساری رہتی۔چند گھنٹے کی نیند میں بھی بیچارے ڈروانے محکمانہ خواب ہی دیکھ کر ڈرتے ہونگے۔میں غیر حاضر ہو کر اس قدر ذہنی دباو کا شکار ہوں تو حاضر خواتین و حضرات کی دماغی حالت کیا ہو گی۔
دو سال سے لیو انکیشمنٹ ،پنشن رولز اور سکولوں کی نجکاری پہ احتجاج اور دھرنے دیے ،گلی ،کوچوں ،چوراہوں پر ذلیل و خوار ہوئے اس پہ عوام کی بے بنیاد تنقید اور توہین آمیز گفتگو۔۔۔۔۔۔۔۔خیر عوام کو بہت دیر بعد سمجھ آئی کہ یہ مسائل صرف اساتذہ کے نہیں عوامی ہیں۔اک باشعور طبقہ اب آواز بلند کر رہا ہے مگر شاید چڑیاں چگ گئیں کھیت۔۔۔۔اک بڑی تعداد ابھی بھی اساتذہ کے خلاف بےہودہ گوئی اور حکومتی اقدامات کا خیر مقدم کرنے میں مصروف ہے۔جب خدا عقل و شعور چھین لے تو ایسے ہی کام کرتا ہے حضرت انسان کہ شیطان بھی پناہ مانگے۔
ستانے اور آزمانے کے نئے نئے حربے ،اب اساتذہ سے کوئی امتحان (ٹیسٹ) لینے کی بات چل پڑی ہے۔یعنی سولہ سترہ سالہ امتحانی ڈگریاں،منتخب ہونے کے دئیے گئے امتحانات و انٹرویوز ،کورسز و ٹریننگز ،بدلتے نصاب اور زمانے کے ساتھ سالہا سال پڑھانے کا تجربہ سب کے سب بے سود ہیں۔کسی شے کی کوئی اہمیت نہیں رہی جو اب دوران سروس ایسے واہیات کام کیے جائیں گے۔
میں تو بس یہ کہتی ہوں کہ حکومتی سطح پر جو بھی یہ پالیسی مرتب کر رہا ہے اور پھر محکمہ تعلیم میں بیٹھے ہمارے بڑے سب کے سب یہ امتحان دیں۔۔۔۔۔صرف اساتذہ کو نہیں سب کو دوبارہ امتحان دینے کی اشد ضرورت ہے۔خدا جانے کون سے معیار پہ کون کہاں بھرتی ہوا اور اس سے بھی اہم بات خدا جانے کون سے تعلیمی اداروں سے اور کن نالائق اساتذہ سے پڑھ کر ڈگریاں لی ۔ڈگریاں اصلی ہیں بھی کہ نہیں ۔۔واللہ عالم۔۔۔۔۔۔کیونکہ پاکستان جس سیارے پر واقع ہے اس میں پڑھنے پڑھانے کے لیے یہی محکمہ تعلیم ،یہی ادارے اور یہی کم فہم اساتذہ تھے۔۔یوں تو سب اک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں۔۔۔تو قابلیت کا امتحان صرف اساتذہ کیوں دیں ؟
یہ ٹیسٹ نہ لے کر بھی آپ نے نجکاری شروع کر دی ،پنشن کے معاملے پر بھی من مانی کا ارادہ ہے تو ایک ہی بار سب سرکاری ملازمین (اساتذہ ) کو ملازمت سے چھٹی دیں۔آپ جانیں آپ کے تعلیمی ادارے۔۔۔۔۔اور وہ عوامی ٹولہ جو آپ کے ان عظیم فیصلوں پر راضی برضا ہے۔
یہ دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اساتذہ کی اتنی توہین کی جا رہی ہے۔۔۔۔۔۔کمی پیشی کہیں رہ گئی تربیت میں جو ایسی نسل پروان چڑھائی ہے جو اپنی دشمن آپ ہے۔
مجھے لگتا ہے میری چھٹی پوری ہونے تک کہیں پکی چھٹی نہ ہو جائے۔۔۔