جنرل عاصم منیر سے چینی اور افغان وزیرخارجہ کی الگ الگ ملاقات
سی پیک، افغانستان کی صورت حال اور خطے میں قیام امن کے حوالے سے تبادلہ خیال
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے اتوار کو چینی وزیر خارجہ چن گانگ اور افغان قائم مقام وزیر خارجہ امیر متقی کی علیحدہ علیحدہ ملاقات ہوئی جس میں سی پیک، افغانستان کی صورت حال اور خطے میں قیام امن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ اعلامئے کےمطابق آرمی ہاؤس میں چینی وزیر خارجہ سے ملاقات میں علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کے دوران آرمی چیف نے چین پاکستان اسٹریٹجک تعلقات کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ آرمی چیف نے چین پاکستان اکنامک کوریڈور منصوبے کے لیے بھی مکمل حمایت کا اعادہ کیا، یہ منصوبہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کا ایک اہم جزو ہے۔آرمی چیف نے علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر پاکستان کے لیے چین کی غیر متزلزل حمایت کو بھی سراہا۔
اس موقع پر چینی وزیر خارجہ چن گانگ نے برادر ممالک کے درمیان دیرینہ تزویراتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے سی پیک پر ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار اور بروقت تکمیل کے لیے چین کے عزم کا اعادہ کیا۔چینی وزیر خارجہ نے علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔ دونوں شخصیات نے خطے میں سیکورٹی کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے موقع پر دونوں فریقوں نے مشترکہ سیکورٹی چیلنجوں کا مؤثرطریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں اپنے موجودہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ فریقین نے پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
دریں اثنا آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے قائم مقام افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی نے بھی ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ علاقائی سلامتی، بارڈر مینجمنٹ اور موجودہ سیکورٹی ماحول میں بہتری کے لیے دوطرفہ سیکورٹی میکانزم کو باقاعدہ بنانے کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔آرمی چیف نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے دونوں برادر ہمسایوں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ملاقات میں آرمی چیف نے باہمی دلچسپی کے امور میں افغان عبوری حکومت کی جانب سے مکمل حمایت اور عزم کی ضرورت کا اعادہ کیا۔وزیر خارجہ متقی نے افغانستان کے عوام کے لیے پاکستان کی روایتی حمایت کو سراہا۔ فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور مشترکہ تشویش کے مسائل کو حل کرنے کے لیے رابطے برقرار رکھنے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔آرمی چیف نے ایک مستحکم، پرامن اور خوشحال افغانستان کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ واضح رہے کہ افغان قائم مقام وزیر خارجہ نے گذشتہ روز امیر کماعت اسلام سراج الحق اور جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن سے بھی ملاقات کی تھی۔