top header add
kohsar adart

ایک خوبصورت انسان کا قتلِ ناحق

A beautiful person was killed unjustly
A beautiful person was killed unjustly

تحریر : حماد سکندر عباسی

چند دن پہلے کی ہی بات ہے مجھے تھرموپول شِیٹ چائیے تھی تو کسی نے مجھے بتایا کسی بھی الیکٹرانکس کی شاپ سے مل جائیگی. سنی بینک میں وقار الیکٹرانکس پر گیا تو وہاں دو دن قبل شہید ہونے والے سجاد عباسی موجود تھے۔ جن کے پاس تھرمو پول شِیٹ تو نہیں تھی لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی بات نہیں میں کسی ایک الیکٹرانکس آئٹم کو زمین پر رکھ لوں گا اور اس کے نیچے سے شِیٹ نکال کر مجھے دے دی کہ یہ آپ لے جائیں. کیا انسان تھے۔
اسلحے کی نمائش اور اس کا میسر ہونا بھی ایک فیشن بن گیا ہے جو کہ ایک لعنت سے کم نہیں ہے۔ مجھے وہ نوجوان بھی اچھے بالکل بھی نہیں لگتے جو ٹِک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر لمبے بالوں کے ساتھ اسلحے کو انگلیوں میں لہراتے اور پوز بناتے ہیں یا کندھوں پر لٹکاتے ہیں. بزدلوں کا شیوہ ہے کہ جو اپنی بزدلی کا اظہار کچھ اس طرح سے کرتے ہیں.
انہی ناہنجاروں کو سوشل میڈیا پر واہ واہ اور داد ملتی ہے اور مزید شے ملنے پر وہ اسلحے کا استعمال فیشن سمجھ کر شروع کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
سجاد عباسی کا قتل اسی سلسلے کی کڑی ہے. چاہے مارنے والا انہیں نہیں مارنا چاہتا تھا

لیکن وہ کسی نہ کسی انسان کو ضرور مارنا چاہ رہا تھا. کسی بھی انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے.
ایسے تمام عناصر جو اسلحے کی نمائش کر کے خوف و حراس پیدا کرتے ہیں

یا اس کو فیشن سمجھتے ہیں ان کی بیخ کنی لازم ہے.
منشیات اور اسلحہ ایک لعنت ہے. قاتل کو فی الفور گرفتار کرنا چائیے اور قرار واقعی سزا ملنی چائیے.
امید ہے کہ دریاگلی قتل پر جلد خود گرفتاری پیش کردی جائے گی.

دونوں فریقین اس پر یکسو ہیں کہ قاتل گرفتاری پیش کرے اور امید ہے کہ جلد پیش کر دی جائیگی.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More