اسرائیل کا ایران پر حملے کا منصوبہ منظر عام پر آگیا
اسرائیل کا ایران پر حملے کا منصوبہ منظر عام پر آگیا
خفیہ معلومات پر مشتمل دستاویزات پر 15 اور 16 اکتوبر کی تاریخ درج ہے اور یہ جمعہ کو (مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر) نامی ایک ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر شائع ہونے کے بعد آن لائن گردش کرنا شروع ہو گئیں۔
اسرائیل کے ایران کے خلاف جوابی حملے کے منصوبے سے متعلق انتہائی خفیہ معلومات لیک ہو گئی ہیں جس کے بعد امریکا نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اس معاملے سے جڑے 3 افراد نے تحقیقات کی تصدیق کی ہے جبکہ ان میں سے ایک نے دستاویزات کی صداقت کی تصدیق کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دستاویزات ’ٹاپ سیکرٹ‘ کے طور پر نشان زد ہیں اور انہیں صرف امریکا اور اس کے 5 اتحادی ’پانچ آنکھیں‘ یعنی آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ دیکھ سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دستاویزات اسرائیل کی ایران کے خلاف ممکنہ حملے کی تیاریوں کی تفصیل فراہم کرتی ہیں۔ دستاویزات میں سے ایک کا عنوان ’اسرائیلی ایئر فورس کی ایران پر حملے کی تیاری جاری‘ ہے اور اس میں حالیہ اسرائیلی مشقوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو بظاہر ایران کے خلاف ممکنہ فوجی آپریشن کی مشق ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ دستاویزات کا لیک ہونا تشویشناک ہے، تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ پینٹاگون کی مبینہ دستاویزات تک کس کی رسائی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ لیک امریکا اور اسرائیل کے تعلقات کے انتہائی حساس وقت پر سامنے آئی ہے اور یہ اسرائیلیوں کو ناراض کرنے کا باعث بنے گی۔
یاد رہے کہ پچھلے سال امریکی انٹیلی جنس کی ایک بڑی لیک بھی جنوبی کوریا اور یوکرین سمیت اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ امریکا کے تعلقات کو متاثر کر چکی ہے۔