
صدر نے مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کر دیے
صدر مملکت آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمن کا دیرینہ مطالبہ پورا کرتے ہوئے مدارس رجسٹریشن بل پر دستخط کر دیے ہیں یعنی اب مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کرا سکیں گے۔
قومی اسمبلی کے ترجمان کے مطابق صدر کے دستخطوں کے ساتھ ہی بل قانون بن گیا ہے اور قومی اسمبلی جلد اس حوالے سے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ ترجمان کے مطابق قانون کے تحت دینی مدارس کے رجسٹریشن سوسائٹی ایکٹ کے مطابق ہی ہوگی۔ یہ معاملہ اب افہام و تفہیم کے ساتھ حل کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وفاقی کابینہ نے مدارس رجسٹریشن کے لیے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دی تھی۔
اجلاس کے بعد وزیراعظم آفس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ کابینہ نے وزارت قانون کی سفارش پر 1860 کے سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ میں ترمیم کے آرڈیننس کی منظوری دی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ مدارس رجسٹریشن ترمیمی بل پارلیمنٹ نے اکتوبر میں منظور کیا تھا لیکن صدر زرداری نے اسے اعتراضات کے ساتھ واپس بھیج دیا تھا۔اعتراض میں کہا گیا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے پہلے سے موجود قوانین کی موجودگی میں نئی قانون سازی غیر ضروری ہے اور یہ کہ 1860 کے ایکٹ کے بنیادی اصولوں کے ساتھ تضاد پیدا ہوگا جبکہ اس قانون کے تحت مدرسوں کی رجسٹریشن فرقہ واریت کے پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔

صدر کی جانب سے خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ ایک ہی سوسائٹی میں متعدد مدارس کی تعمیر سے امن و امان کی صورتحال متاثر ہو سکتی ہے۔صدر کے اعتراضات پر مولانا فضل الرحمن نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس معاملے پر احتجاج کی دھمکی دی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد اگر صدر دستخط نہ بھی کریں تو مدارس ایکٹ قانون بن چکا ہے تاہم آئینی ماہرین اس سے اتفاق نہیں کر رہے تھے۔
جے یو آئی کا خیر مقدم
صدر کی جانب سے مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر دستخط کرنے کے اعلان پر جے یو آئی کے ترجمان نے خیر مقدم کیا ہے اور قوم، کارکنان اور اتحاد تنظیمات مدارس کے اکابرین کو مبارکباد پیش کی ہے اور کہاہے کہ ہمیں اللہ تعالی نے سرخرو کیا۔ہماری جدوجہد رنگ لائی ہے۔ جے یو آئی دینی مدارس کے تحفظ میں ہمیشہ کردار ادا کرتی رہے گی۔ مدارس دین کے قلعے ہیں اور پاکستان کی نظریاتی جغرافیہ کے محافظ ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ مدارس کے خلاف ہر سازش ناکام بنائیں گے اور مدارس کی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں