
بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف ایکشن،21 ہلاک،14 اہلکار شہید
موسی خیل سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی پے در پے کارروائیوں کے بعد سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 21 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا جبکہ فورسز کے 14 اہلکار بھی مادر وطن پر قربان ہو گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق 25 او 26 اگست کی درمیانی رات کو دہشت گردوں نے بلوچستان میں متعدد گھناؤنی کارروائیاں کرنے کی کوشش کی۔
دشمن قوتوں کے ایماء پر کی جانے والی دہشت گردی کی ان بزدلانہ کارروائیوں کا مقصد خاص طور پر موسی خیل ،قلات اور لسبیلہ کے اضلاع میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا اور بلوچستان کے پرامن ماحول اور ترقی کو متاثر کرنا تھا جس کے نتیجے میں متعدد بے گناہ شہریوں نے شہادت قبول کی۔
پاک فوج کے ترجمان نے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں دہشت گردوں نے راڑہ شام کے جنرل ایریا میں ایک بس کو روکا اور رزق حلال کی تلاش میں مصروف معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا اور مقامی لوگوں کا تحفظ یقینی بنانے کے ساتھ 21 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔تاہم اس کارروائی کے دوران پاک فوج کے دس جوانوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے چار اہلکاروں سمیت وطن کے چار بیٹوں نے اپنی جان قربان کر دی ۔
فوجی ترجمان کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہیں اور بزدلانہ فعل میں ملوث دہشت گرد عناصر کے ساتھ ان کے سہولت کاروں اور منصوبہ سازوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں امن و استحکام کی تباہی میں ملوث عناصر اور بلوچستان کی ترقی کے دشمنوں کے منصوبے ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔بہادر جوانوں کی یہ قربانیاں اس عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔