اندرونم جنگ بے خیل و سپہ…بیند آنکو ہمچو من دارَد نگہ
کلام اقبال از جاوید نامہ
اندرونم جنگ بے خیل و سپہ
بیند آنکو ہمچو من دارَد نگہ
میرے اندر لشکر اور فوج کے بغیر جنگ جاری رہتی ہے
اسے وہی دیکھ سکتا ہے جو میری طرح صاحب نگاہ ہے۔
بے خبر مرداں ز رزمِ کفر و دیں
جانِ من تنہا چو زین العابدیں
لوگ کفر اور دین (حق و باطل) کی اس جنگ سے بے خبر ہیں
میری جان حضرت زین العابدین رضی اللہ عنہ کی مانند تنہا (اسے دیکھ رہی) ہے۔
از مقام و راہ کس آگاہ نیست
جز نواے من چراغِ راہ نیست
(اس دور میں) کوئی شخص راستے اور منزل سے آگاہ نہیں
سوائے میری آواز کے اور کوئی راستے کا چراغ نہیں۔
غرق دریا طفلک و برنا و پیر
جاں بہ ساحل بردہ یک مردِ فقیر
بچے، جوان اور بوڑھے سب دریائے (غفلت) میں غرق ہیں
صرف ایک مرد فقیر (اقبال) جان بچا کر ساحل تک پہنچ سکا ہے۔
جاویدنامہ