ایبٹ آباد،سنگدل ماں نے تین بچوں کی گردن کاٹ ڈالی
ایبٹ آبادکے تھانہ نواں شہر کی حدود محلہ موسی زئی میں میکے آئی نفسیاتی طور پر مفلوج خاتون نے پر اپنے تین معصوم بچوں کے گلے تیز دھار آلے سے کاٹنے کے بعد اپنا بھی گلا کاٹ دیا۔ایک بچہ موقع پر جاں بحق ہو گیا. دو بچے اور ماں تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کر دیئے گئے۔ گزشتہ روز تھانہ نواں شہر کی حدود محلہ موسی زئی میں سہ پہر کے وقت والدین کے گھر آئی حاجرہ بی بی زوجہ واجد نے اپنے ہی تین معصوم بچوں تین سالہ عبدالحمید ، پانچ سالہ عبدالہادی اور آٹھ سالہ عبدالرافع کے گلے تیزدھار چھری سے کاٹنے کے بعد اپنا گلا بھی کاٹ دیا۔ آٹھ سالہ عبدالرافع موقع پر جاں بحق جبکہ دو بچوں کو تشویشناک حالت میں ایوب میڈیکل کمپلیکس جبکہ ماں کو پولیس کی حراست میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حاجرہ بی بی نواحی گائوں نڑدبہ بھی شادی شدہ تھی اور تین چار ماہ قبل اسے ٹائیفائیڈ ہوا اورخاوند کے ہمراہ والدین کے ہاں آ گئی لیکن ٹائیفائیڈ کے بعد حاجرہ بی بی ذہنی طور پر ڈسٹرب ہو گئی. گزشتہ روز گھر میں بچوں کے ہمراہ تھی کہ اس دوران اس نے تیز دھار چھری کے پے در پے وار کر کے اپنے ہی تین بچوں کے گلے کاٹ دیئے اوربعدازاں اپنا گلا بھی کاٹ دیا. موقع پر موجود بڑی بیٹی جس کی عمر 11/10 سال ہو گئی نےبھاگ کر پڑوس میں بتایا جس پر پڑوسی آئے تو آگے قیامت صغری برپا تھی. بچے تڑپ رہے تھے اور گھر میں ہر طرف خون ہی خون تھا.
فوری طور پر بچوں اور والدہ کو ایوب میڈیکل کمپلیکس پہنچایا گیا جہاں پر عبدالرافع تو اللہ کو پیارا ہو چکا تھا جبکہ عبدالہادی اور عبدالمجید کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے. حاجرہ بی بی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ نواں شہر پولیس نے مقدمہ درج کر کے حاجرہ بی بی کو ہسپتال میں ہی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ واقعے کی خبر علاقہ بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور ہر آدمی استغفار کرتا رہا۔