top header add
kohsar adart

مہنگائی کا طوفان اور بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ

تحریر : محمد عظیم عباسی

مہنگائی کا طوفان اور بیرون ملک ملازمت کا جھانسہ

محمد عظیم عباسی – لنگالوٹ

گزشتہ دو سال کے دوران آئی ایم ایف کی ہدایات کا ہدف عام آدمی کو دو وقت کی روکھی سوکھی سے بھی محروم کرنا رہا۔  اور پہلے پی ڈی ایم نے ان کی کٹھ پتلی کا کردار ادا کیا اور پھر رہی سہی کسر نگران حکومت نے پوری کر دی۔ اب تو عام آدمی کی مہینے بھر کی کمائی سے فقط بجلی اور گیس کے بل ادا کیے جا سکتے ہیں۔  انتخابات سے بھی عام آدمی کے حالات بہتر ہونے کی کوئی امید نظر نہیں آتی کیونکہ موجودہ نتائج سے ظاہر ہے کہ کوئی مضبوط حکومت نہیں بن سکتی۔

ملک کے مخدوش معاشی حالات، بڑھتی ہوئی غربت اور بے روزگاری اور دگرگوں سیاسی صورت حال کے اس عہد میں عام آدمی اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے بیرون ملک ملازمت کو آخری حل سمجھتا ہے۔  لیکن مشرق وسطی میں بھی عام سی ملازمتوں کے لیے ایجنٹ پانچ چھ لاکھ روپے طلب کرتے ہیں۔ جب کہ یورپی ممالک میں تو قانونی طریقے سے جانے کے لیے چالیس پچاس لاکھ روپے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسی لیے ایجنٹ مافیا لوگوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھانے کے نت نئے طریقے ڈھونڈتے ہیں۔  بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ آئے ہوئے نوجوان کبھی غیر قانونی طریقے سے یورپ جاتے ہوئے سمندری موجوں کی نذر ہو جاتے ہیں اور کبھی کوسٹ گارڈ کی گولیوں کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

نوجوانوں کے لیے ضروری ہے کہ بیرون ملک ملازمت کے لیے قابل اعتماد رجسٹرڈ ادارے کا انتخاب کریں۔ اخبار میں شائع شدہ پرکشش اشتہارات سے مرعوب نہ ہوں۔ کیونکہ کچھ بے ضمیر لوگ بے روزگار نوجوانوں کے خوابوں سے کھیلتے ہوئے ان کی ساری جمع پونجی ہڑپ کر جاتے ہیں اور اس کام میں مڈل مین بھی ایجنٹوں کے ساتھ برابر کے شریک ہوتے ہیں ۔  حالانکہ اکثر مڈل مین
لٹنے والوں کے قریبی رشتہ دار ہوتے ہیں۔ لیکن بے حسی کی انتہا ہے کہ مڈل مین اپنا کمیشن کھرا کر کے ایک طرف ہو جاتے ہیں۔

ہمارے دیہاتی علاقوں کے جن لوگوں کی رقوم ایجنٹوں نے ہڑپ کی ہیں ہمیں مل کر ان متاثرین کو قانونی مدد فراہم کرنے کی کوئی صورت نکالنی چاہیے۔  سوشل میڈیا کے ذریعے ان تمام دو نمبر ایجنٹوں کا کچا چٹھا کھولنا چاہیے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی بے نقاب کرنا چاہیے جو اپنا کمیشن کھرا کرنے کے لیے غریب لوگوں کو تباہ و برباد کرتے ہیں۔

صحافی حضرات کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حساس موضوع پر قلم اٹھائیں اور شعور عام کرنے کے لیے تمام ذرائع استعمال کریں۔ ڈیجیٹل میڈیا پر کوہسار کے کئی معروف اینکر موجود ہیں ان کا بھی فرض ہے کہ وہ اس اہم موضوع پر پرائم ٹائم پروگرام کریں اور بے ضمیر دھوکہ باز ایجنٹوں کے طریقہ ہائے واردات کی قلعی کھولیں۔

ہمارے وہ نیک سیرت اور دیانت دار احباب جو اس شعبے سے وابستہ ہیں ان سے بھی درخواست ہے کہ وہ عام لوگوں کی اس ضمن میں رہنمائی فرمائیں کہ کسی ایجنٹ کو رقم تھمانے سے پیشتر وہ ان سے کون کون سی دستاویزات حاصل کریں۔ ان کی کیسے پڑتال کریں تاکہ درست ہونے کی صورت میں ہی رقم ادا کریں۔

محمد عظیم عباسی ، لنگالوٹ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More