گزشتہ انٹرویو میں جنرل (ر)فیض حمید کا نام غلطی سے لیا،مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز انٹرویو میں جنرل (ر)فیض حمید کا نام غلطی سے لے لیا تھا، 2018کے انتخاب میں دھاندلی کاذمہ دارفیض حمیداورباجوہ کوسمجھتاہوں، ملک میں کہیں بھی انتخاب ٹھیک طریقے سے نہیں ہوئے، پی ٹی آئی وفدسے کہاخیبرپختونخوامیں بھی دھاندلی ہوئی ہے۔
آج ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سربراہ جے یوآئی(ف) مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ گزشتہ روز انٹرویو میں جنرل (ر)فیض حمید کا نام غلطی سے لے لیا تھا، میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل (ر)فیض حمید کو 2018کے انتخابات میں دھاندلی کا ذمہ دار سمجھتا ہوں، تاہم اس معاملے کو زیادہ زیر بحث لانے کے بجائے تاریخ کے حوالے کیا جائے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ہمارے اور تحریک انصاف کے درمیان تلخیوں کے پہاڑ ہیں، میں اختلافات کو برقرار رکھنے کے حق میں نہیں ہوں مگر تلخیوں کو دور کرنا آسان کام نہیں ہے، ملک میں کہیں بھی انتخابات ٹھیک طریقے سے نہیں ہوئے ہیں، تحریک انصاف وفد سے اچھے ماحول میں بات ہوئی، ہم نے تحریک انصاف وفد سے کہا کہ خیبرپختونخوامیں بھی دھاندلی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں مولانا فضل الرحمٰن نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد اس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے کہنے پر لائی گئی تھی۔