
کشمیر کی وادی لیپہ کا سرخ چاول جو 600 روپے کلو سے بھی مہنگا بکتا ہے
پاکستان سمیت دنیا کے زیادہ تر ممالک میں سفید رنگ کا چاول ہی پایا جاتا ہے۔ مگر سفید کے علاوہ سرخ، براون اور کالے رنگ میں بھی چاول دنیا کے مختلف حصوں میں کاشت کئے جاتے ہیں۔ زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں ، آزاد کشمیر کی وادی لیپا میں کاشت ہونے والے سرخ چاول کی مانگ بہت زیادہ ہے یہی وجہ ہیکہ اس کی قیمت 650 روپے فی کلو سے بھی اُوپر ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وادی لیپہ میں پیدا ہونے والے سرخ چاول کی بیجائی سے لے کر کٹائی تک کہ تمام مراحل بلکل دیسی طریقے سے سرانجام دئیے جاتے ہیں اور مشینی پراسیس سے بلکل پاک ہیں۔ چاول کی فصل جب کٹ کر تیار ہو جاتی ہے تو اسے خشک کرنے کے بعد بیلوں کو جوت کر ان کو کٹی ہوئی فصل پر گھمایا جاتا جس سے دانے الگ کیے جاتے ہیں، اس کام کو کشمیری زبان میں چاول چھڑنا کہتے ہیں۔ دانے الگ کرنے کے بعد پھر دیسی طریقہ کار سے پانی کے زور سے چلنے والی چکی نما چیز کے ساتھ بڑا ڈنڈا لگا کر چاولوں کو کوٹ کر ان سے چھلکا الگ کیا جاتا ہے جسے مقامی زبان میں پہکو کہا جاتا ہے۔
اس علاقے میں سرخ چاول سے کئی پکوان تیار کیے جاتے ہیں جیسے کھیر جسے مقامی زبان میں کڑاہی کہتے ہیں، اور جنگلی جڑی بوٹیاں ڈال کر بنائی جانے والی کھچڑی جو کمر اور جوڑوں کے درد کے لیے مؤثر ہوتی ہے۔ حاملہ خواتین کو اس چاول میں مکھن اور دیسی گھی ملا کر کھلایا جاتا ہے چونکہ یہ بہت طاقتور ہے اور ان کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔
سردوں میں برفباری کی وجہ سے یہ علاقہ باقی علاقوں کے کٹ جاتا ہے، اس لیے یہاں کے لوگ زراعت پر انحصار کرتے ہیں اور اپنے اگائے جانے والے چاول اور دیگر اجناس کو کٹائی کے بعد مخفوظ کر کے سٹور کر لیتے ہیں تاکہ آنے والے سرد ماہ میں کام آئے۔ یہی وجہ ہیکہ مقامی لوگ یہ سرخ چاول سردیوں میں تین وقت بھی استعمال کرتے ہیں۔ سرخ چاول کی بہت زبردست خوشبو ہوتی ہے یہ کھانے میں لذیذ اور صحت مند ہوتا ہے لوبیہ یہاں کی بہترین فصل ہے اور لوبیہ کی دال کے ساتھ سرخ چاول کا ذائقہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
آج دنیا کے بہت سے ممالک میں سرخ چاول کی کاشت کی جاتی ہے، فرانس کے جنوب میں ، سرخ چھوٹے دانے والے چاول کی کاشت کی جاتی ہے، اس کا ذائقہ بہت اچھا ہے اور اس میں سے پھول کی خوشبو محسوس ہوتی ہے۔۔ امریکی سرخ رنگ کے چاول کو”کیلیفورنیا روبی” کہا جاتا ہے ۔ سعودی عرب کی وادی احسا میں پیدا ہونے والے سرخ چاول کی تمام مشرق وسطی میں مانگ ہے۔ جنوبی ایشیا میں یہ چاول بھارت میں بھی کاشت ہوتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل بھارت نے آسام میں کاشت ہونے والے اس چاول کو امریکہ کو برآمد بھی کیا۔ ہندوستان میں پیدا ہونے والا روبی چاول نہ صرف کھایا جاتا ہے ، بلکہ مذہبی تقاریب کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔
غذائی اعتبار سے سرخ رنگ کے چاول بہت مفید ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ چاول کی یہ قسم بہت زیادہ پراسسنگ سے نہیں گذرتی۔ اس لیے اس میں بہت زیادہ مقدار میں فائبر ہوتا ہے ، اور زیادہ سے زیادہ معدنیات ، امینو ایسڈ اور وٹامن بھی برقرار رہتے ہیں۔ سرخ چاول میں بہت سے وٹامن ہوتے ہیں اس وجہ سے اس کو خوراک کا حصہ بنا کر ناخن ، بالوں اور جلد کی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں قیمتی معدنیات ، آئوڈین ، فاسفورس ، پوٹاشیم ، میگنیشیم اور آئرن کی دولت موجود ہے اس کے ساتھ ساتھ سرخ چاول ایک طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہے۔
ایسی دولت ہماری لیپہ ویلی میں بھری پڑی ہے اور ہم اس سے بے خبر ہیں، وادی لیپا آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں واقع ہے جو دونوں اطراف کے کشمیر کے بارڈر پر ایک نہایت حسین اور دلفریب وادی ہے۔ اس کے حسن میں جہاں کشمیر کے دیگر حصوں کی طرح پہاڑ اور جنگل خصوصی کردار ادا کرتے ہیں وہاں لیپہ ویلی اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ علاقہ چاول کے کھیتوں کی وجہ سے ایسا نظارہ پیش کرتا ہے کہ آپ کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا ہوتا۔