مودی سرکار نے 1281 مدارس انگلش اسکولز میں بدل ڈالے

بھارت کی انتہا پسند مودی سرکار نے 1281 مدارس  انگلش اسکولز میں بدل ڈالے۔بی جے پی کی انتہا پسند حکومت نے یہ بھونڈا جواز پیش کیا ہے  کہ سرکاری پیسے سے مذہبی تعلیم نہیں دی جاسکتی۔

آسام کے ڈائریکٹر آف ایلیمنٹری ایجوکیشن کے دفتر سے جاری حکم نامہ کے تحت 1281 مدارس مڈل انگلش اسکولز میں تبدیل کردیئے گئے۔ ان تمام سرکاری اور سرکاری امداد یافتہ مدارس پر پابندی لگا دی ہے اور مڈل اسکول مدارس کو فوری طور پر عام اسکولوں میں تبدیل کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ آسام میں یہ مدارس کئی دہائیوں سے چل رہے تھے، اور ان کی بندش پر نہ صرف تنازع کھڑا ہوا ہے بلکہ ایک بڑا طبقہ بی جے پی حکومت پر تقسیم کرنے والی سیاست کرنے کا الزام بھی لگا رہا ہے۔ آل آسام مدرسہ اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے سابق صدر وحید الزمان کے مطابق ان مدارس کو بند کرنے کا مطلب وہاں پڑھنے والے طلبا کے ساتھ ناانصافی کرنا ہے۔

ان مدارس  وہاں مذہبی تعلیم کے ساتھ ساتھ سائنس، ریاضی، انگریزی، سماجی علوم جیسے عمومی مضامین بھی پڑھائے جا رہے تھے۔ یہاں پڑھنے والے بہت سے طلبا ڈاکٹر، وکیل اور دیگر مقبول پیشوں میں جا چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ ایک مخصوص قسم کی سیاسی سوچ کے تحت لیا گیا ہے کیونکہ اس سے پہلے جب ہمانتا بسوا سرما کانگریس حکومت میں وزیر تعلیم تھے تو انہوں نے مدارس کی ترقی کے لیے کروڑوں روپے خرچ کئے تھے لیکن بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد وہ بالکل بدل چکے ہیں۔

Modi government converted 1281 madrasas into English schools,مودی سرکار نے 1281 مدارس انگلش اسکولز میں بدل ڈالے
ایک تبصرہ چھوڑ دو