یمن کے حوثیوں نے اسرائیل کیخلاف اعلان جنگ کردیا
یمن نے اسرائیل کیخلاف جنگ کا اعلان کردیا
یمنی حوثی باغیوں کی مسلح افواج کے ترجمان جنرل یحییٰ ساری نے منگل کو اسرائیل کے خلاف باقاعدہ جنگ کا اعلان کردیا۔
جنرل یحییٰ ساری دارالحکومت صنعا سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم نے فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں صہیونی دشمن کے مختلف اہداف پر بڑی تعداد میں بیلسٹک اور کروز میزائل اور بڑی تعداد میں ڈرونز داغے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ آپریشن فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی حمایت میں تیسرا آپریشن ہے۔‘
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے مزید اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک اسرائیلی حکومت کی جارحیت بند نہیں ہوتی وہ میزائلوں اور ڈرونز سے مزید حملے جاری رکھیں گے۔
حوثیوں کو اس ماہ کے شروع میں بحیرہ احمر کی اہم شپنگ لین پر میزائل اور ڈرونز سے اسرائیل کو نشانہ بنانے کا شبہ تھا، اس حملے میں امریکی بحریہ نے میزائلوں کو مار گرایا۔
منگل کو اسرائیل نے کہا کہ اس کے اپنے لڑاکا طیاروں اور اس کے نئے ایرو میزائل دفاعی نظام نے آنے والے میزائلوں کے دو بیراجوں کو ملک کی اہم بحیرہ احمر کی شپنگ بندرگاہ ایلات کے قریب پہنچنے پر مار گرایا۔
جنرل یحییٰ ساری نے مزید کہا کہ ’فلسطین کاز کے حوالے سے ہمارے یمنی عوام کا موقف مستحکم اور اصولی ہے اور فلسطینی عوام کو اپنے دفاع اور اپنے مکمل حقوق استعمال کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں چینی کمپنیوں نے اپنے آن لائن نقشوں سے اسرائیل کا نام ہٹا دیا
انہوں نے مزید کہا کہ ’غزہ پر حملہ امریکا کی حمایت اور بعض حکومتوں کی شمولیت سے کیا گیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری افواج نے غزہ کی حمایت میں اپنا فرض ادا کیا اور مقبوضہ علاقوں میں دشمن کے ٹھکانوں پر بیلسٹک اور کروز میزائل داغے‘۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی فوج کی جبالیا کیمپ پر وحشیانہ بمباری، 100 سے زائد فلسطینی شہید
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے واضح کیا کہ یمنی صنعاء حکومت نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران غزہ میں فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور حمایت کے لیے اب تک تین آپریشن کیے ہیں، جس میں اس کاز سے وابستگی پر زور دیا گیا ہے۔
حوثیوں نے 2014 سے یمن کے دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر رکھا ہے۔
جنرل یحیٰ ساری نے حملے میں استعمال ہونے والے مخصوص ہتھیاروں کی شناخت نہیں کی۔ تاہم ایرو ڈیفنس سسٹم کے استعمال سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ ایک بیلسٹک میزائل حملہ تھا۔
حوثیوں کے پاس برقان بیلسٹک میزائل کی ایک قسم ہے، جسے ایرانی میزائل کی ایک قسم کے مطابق بنایا گیا ہے۔ اس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایلات کے قریب حملہ کرنے لائق ہیں اور 1,000 کلومیٹر (620 میل) سے زیادہ تک پہنچنے کے قابل ہے۔
حوثیوں کے اعلان نے ایران کو مزید تنازعے کی جانب کھینچ لیا ہے کیونکہ تہران نے طویل عرصے سے حوثیوں اور حماس کے ساتھ ساتھ لبنانی شیعہ ملیشیا گروپ حزب اللہ کی سرپرستی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں فلسطینی بچے کے لیے لوری ۔۔۔۔ فیض احمد فیض
حوثی شیعہ زیدی عقیدے کی پیروی کرتے ہیں، یہ ایک ایسی شاخ ہے جو تقریباً خصوصی طور پر یمن میں پائی جاتی ہے۔
حوثی باغیوں کا ہمیشہ سے نعرہ رہا ہے کہ ’اللہ سب سے بڑا ہے؛ امریکا کی موت اسرائیل کی موت یہودیوں پر لعنت اسلام کی فتح‘۔