انتقام نہیں،ملک کی تقدیر بدلنا چاہتا ہوں۔نواز شریف کا بڑا اعلان
مسلم لیگ ن کے قائد میں محمد نواز شریف نے مینار پاکستان پر تاریخی استقبالی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ میرے دل میں کسی کیخلاف انتقام یا بدلے بدلے کی تمنا نہیں ہے، صرف ملک اور قوم کی خوشحالی اور اس کا مقدر بدلنا چاہتا ہوں۔ میں اپنے رب سے دعا کرتا ہوں کہ میرے دل میں کبھی انتقام کی تمنا نہ آئے۔ میں صرف قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ دل میں ایک ہی تمنا ہے کہ میری قوم کے لوگ خوشحال ہوجائیں۔ ان کے گھروں میں خوشی، خوشحالیاں آجائیں۔روشنی کے چراغ جلیں۔
‘سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے آج بہت صبر اور ضبط سے کام لیا ہے۔مریم سے پوچھیں کوئی اذیت کا لمحہ کیسے بھلا سکتا ہے جب کوٹ لکھپت جیل میں اپنے قیدی باپ کے سامنے مریم کو گرفتار کیا جا رہا تھا۔۔۔ مریم نے کہا نیب والے مجھے گرفتار کرنا چاہتے ہیں تو میں نے اس کے جواب میں کہا ایک قیدی کیا کر سکتا ہے؟ یہ مریم موجود ہے اس سے پوچھیں کیا ہوا تھا۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ میرے پیچھے قطار میں جتنے لوگ ہیں، سب کو جیل بھیجا گیا ۔ شہباز شریف اور ان کے بیٹوں کو بھی جیل میں بند کیا گیا۔یہ لوگ رانا ثنا اللہ اورحنیف عباسی کو تو سزائے موت دینے کے چکر میں تھے۔اسی طرح سعد رفیق کو دو سال جیل میں بند رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 1990 سے لے کر آج تک میں یا تو ملک سے باہر رہا یا جیل میں یا مقدمے بھگت رہا تھا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ اگر میرے ضائع کئے گئے 23 سال قوم کی خدمت کیلئے مل جاتے تو آج پاکستان جنت بن چکا ہوتا۔
نواز شریف نے اس موقع پر ایٹمی دھماکوں کا ذکر بھی کیا اور بتایا کہ اس وقت ان پر کیا دباؤ تھا ۔اس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے پانچ ارب ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کی گئی تھی۔اگر میں چاہتا تو ایک دو ارب ڈالر مجھے بھی مل جاتے مگر میں اس مٹی کا بیٹا ہوں میں نے ہر چیز پر ملکی وقار مقدم رکھا۔
اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں۔ہمسائیوں سے لڑ کر ہم ترقی نہیں کر سکتے
نواز شریف کا کہنا تھا کہ اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں درپیش مسائل پر سب کو مل کر کام کرنا ہے ائین کے اندر رہ کر ریاستی ستونوں کو مل جل کر کام کرنا ہوگا اور بنیادی مرض دور کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نئے سفر کے اغاز کی ضرورت ہے۔ یہ طے کریں کہ پورے جوش و جذبے سے آگے بڑھیں گے۔ میں چار سال بعد بھی اسی جذبے سے سرشار ہوں ۔
نواز شریف نے اپنی آئندہ پالیسی دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں دگنی رفتار سے ترقی کے لیے دوڑ لگانا ہوگی۔ کشکول توڑنا ہوگا ۔ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا بے۔ روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کرنا ہوگا۔ باوقار خارجہ پالیسی بنانے کے ساتھ ساتھ ہمسائیوں اور دنیا سے بہتر تعلقات استوار کرنا ہوں گے۔ہمسائیوں سے لڑ کر ہم ترقی نہیں کر سکتے۔ کشمیر کے حل کے لیے بھی باوقار طریقے سے تدبیر کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
پاکستان کو آئی ٹی پاور بنائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے اخراجات میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں اضافہ کرنا ہوگا ۔زراعت کے لیے انقلابی اصلاحات کرنا ہوں گی۔انشاءاللہ ہم پاکستان کو آئی ٹی پاور بنائیں گے انصاف کے نظام میں بھی اصلاحات لائی جائیں گی۔نوجوانوں اور خواتین کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے ۔
اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ ہمارا بیانیہ کیا ہے اگر بیانیہ پوچھنا ہے تو اورنج لائن ۔گرین لائن۔ میٹرو بس سے پوچھو۔چاغی کے دھماکوں اور موٹر وے سے پوچھو۔میرے دور میں روٹی کی قیمت چار روپے تھی جو 20 روپے ہو گئی ہے۔ ڈالر کے ریٹ 103 روپے سے بڑھ کر 250 سے اوپر چلے گئے ہیں۔ بجلی کے بل کہیں سے کہیں پہنچ گئے ہیں۔اس موقع پر انہوں نے بجلی کے دو بل بھی موازنے کیلئے پیش کئے جو وہ ساتھ لائے تھے۔