
کیا صدر عارف علوی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے والے ہیں؟
کیا صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے والے ہیں؟
اگر ایسا ہوتا ہے تو ملک ایک نئے آئینی بحران میں داخل ہو سکتا ہے۔۔ اس خدشے کا اظہار نواز لیگ کے ترجمان عطااللہ تارڑ نے پریس کانفرنس میں کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے صدر عارف علوی سے انتخابات کی تاریخ کے فوری اعلان کا مطالبہ کر دیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے صدر کو خط لکھا ہے
جس میں کہا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 48 (5) صدر کی جانب سے قومی اسمبلی کی تحلیل
کی صورت میں صدر مملکت کو انتخابات کے انعقاد کے لیے 90 روز کی مدت کے اندر کی
کسی تاریخ کے تعین کا پابند بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں نامور اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے آج نیوز چینل کیوں چھوڑا ؟
خط کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کے حوالے
سے از خود نوٹس کے فیصلوں میں آئین کے اس آرٹیکل کی پوری سراہت سے تشریح کر چکی ہے
لہٰٓذا دستور اورعدالت کے فیصلے کی روشنی میں انتخابات کی تاریخ کا تعین صدر کا
اہم ترین آئینی فریضہ ہے، آرٹیکل 5 ہر شہری کو ریاست سے وفاداری اور آئین و قانون کی مکمل تابعداری کا پابند بناتا ہے۔
عمر ایوب نے صدر کو خط میں لکھا کہ آپ نے وزیر اعظم کے مشورے پر 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کی جس کے بعد انتخابات کی تاریخ کا تعین بھی آپ کے ذمے ہے، انتخابات کی تاریخ کے تعین کے حوالے سے الیکشن ایکٹ 2017 کا سیکشن 57 کلی طور پر آئین کے تابع ہے۔
نواز لیگ کی ترجمان اور سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے
—