قومی سیمینار بحوالہ دادا ڈھمٹ خان و اسلاف کوہسار
پروفیسر اشفاق کلیم عباسی
الحمداللہ ہماری حقیر سی کوشش کو اللہ کریم نے سو گنا کامیابی عطا کی اور پہاڑ کی تہذیب، تمدن، ثقافت زبان و ادب اور روایات کے احیاء کے لیے ہماری جلائی مشعل کی کرنیں اب کوہسار کے شرق و غرب میں لو دینے لگی ہیں۔
سبنل بیا گاؤں میں منعقدہ پہلےسیمینار 2020میں جب کوہسار کے اسلاف،پیرداداملک سورج خان، سرداربازخان، علامہ مضطر عباسی اوردیگراکابرین کاذکرآیا توبرادراکبرثاقب عباسی نے پیر دادا ڈھمٹ خان کے نام اور مقام دناہ شریف میں ایسا ہی پروگرام منعقدکرانے کااعلان کیا۔اس سلسلےمیں سبقت مگر جناب محمد نذیر عباسی ایڈووکیٹ اور عاشق عباسی کو ملی۔
دوسراپروگرام2021 میں کالی مٹی میں منعقدہواجس کی میزبانی داداگہرخان کی اولادنےکی۔اگلے2پروگرام سنبل بیا میں بالترتیب2022اور2023میں منعقد ہوئےجن میں ملک کےچاروں صوبوں، آزادکشمیر اورگلگت بلتستان کے نمایاں ادیبوں شاعروں اور نمایاں ترین تخلیقی شخصیات نےشرکت کی،جن میں محترمہ طاہرہ جالب لاہور،جناب فاروق صابر،جناب سجاد افضل راولاکوٹ، جناب جہانگیر مخلص بہاولپور،جناب امجدزیدی ہنزہ،جناب مہرمنور سندھ، احمدکہوٹہ،جناب اعجاز نعمانی مظفرآباد،جناب احمد ریاض ایبٹ آباد،جناب اقبال قمرجہلم،جناب جاویدصدیق اور کوہسار کی دیگرنامورعلمی، ادبی، سماجی، صحافتی اور تاریخی شخصیات نےشریک ہوکراپنی گفتگو اورمکالمےسے ایک نئی جہت اور روش کا تعین کیا۔
مثل مشہورہے کہ ہر چیز اپنے اصل کی طرف لوٹتی ہے، سو جب اسلاف کوہسار کی بات چلی تو سب سے زیادہ فوقیت اور فضیلت دادا نعمت خان المعروف دادا ڈھمٹ خان ہی کا حق تھا اور ہمیشہ رہے گا۔ سو قدرے تاخیر سے ہی سہی ان کے گاوں دناہ شریف میں سیمینار کا انعقاد ہوا جس کا سہرا ثاقب عباسی،شفاعت مقبول عباسی، نقاش عباسی، علی صابر عباسی، تیمور عباسی اور ان کی ٹیم کے سر رہا۔
9 ستمبر کو گھوڑا گلی مری کے قریب دناہ شریف کے مقام پر منعقد ہونے والے اس پروگرام کے 3 سیشن ہوئے۔پہلا سیشن عصر تا مغرب ہوا جس میں عباسی قبیلہ کے جد امجد دادا ضراب خان ان کے بیٹے اکبر گئی خان اور بالخصوص پیر دادا ڈھمٹ خان کی تاریخ درست شجرہ نسب ان کے زمانہ،ہجرت اور کوہسار مری اور اس کےمضافات میں آبادان کی اولادوں اورخاندانوں کےحوالےسےشفاعت مقبول عباسی،طارق شمیم عباسی پروفیسراشفاق کلیم عباسی اورصوبیدارغلام مصطفی عباسی نے مدلل تاریخی اورتفصیلی مقالہ جات پیش کیے۔
نمازمغرب کےبعددوسرےسیشن میں ثاقب علی عباسی،محمد ظہیرعباسی،سرعبدالوہاب عباسی، پروفیسرثاقب عباسی، سہراب عباسی،مہمان اعزازمحمد نذیرعباسی ایڈووکیٹ، مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹرمحمدذاکر عباسی نےپہاڑکی روایات اور اسلاف کےکردارپر تفصیلی روشنی ڈالی۔پروگرام میں اسامہ عباسی مجاز نقیب عباسیہ نےعزت عباسی اور عابد عباسی بانی رکن انجمن ڈھونڈعباسیہ کےہمراہ خصوصی شرکت کی جبکہ تیمور عباسی۔ علی صابرعباسی ایڈووکیٹ ۔عمران عباسی اوربابر عباسی نےمہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔پروگرام کی صدارت چیئرمین محمدآفتاب عباسی نے کی جبکہ محفل کے نقیب نقاش عباسی تھے۔
تیسرےاور آخری سیشن میں محفل مشاعرہ منعقد ہوئی، جس کی نظامت حمادسکندر عباسی نے کی،ان کےعلاوہ نعمان عباسی،اظہرحیات عباسی،ذاکرعباسی،سہراب عباسی اور اشفاق کلیم عباسی نے اپنا پہاڑی اور اردو کلام پیش کیا جس پر حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔
یہ پروگرام معروف چینل "پہاڑی زبان اساں نی پہچان” پر براہ راست نشرہواجبکہ پی ٹی وی نےبھی اس کی خصوصی کوریج کی۔ سامیعن اورشرکا کے مطابق یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام تھا جو اہل کوہسار کو ان کے اسلاف اور ان کے کارناموں سے روشناس کرانے کے علاوہ عہد حاضر میں خطہ کوہسار کے باسیوں کے لیے اپنے کردار کے نئے سرے سے تعین اور اس پر استقامت دلانے کی بھی ایک کامیاب کوشش تھی۔