مری کے مغوی خاندان کی بازیابی کے لیے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج
مری کے مغوی خاندان کی بازیابی کے لیے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاج
29 اگست کو صادق آباد راولپنڈی سے مبینہ طور پر لین دین کے تنازع پر اغوا ہونے والی مری کی فیملی کی بازیابی کے لیے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔
مظاہرے کی کال کو ہسار یونائٹڈ فرنٹ کی جانب سے دی گئی تھی جس کے سربراہ سفیان عباسی سمیت مختلف جماعتوں ،تنظیموں اور سول سوسائٹی کے افراد کے علاوہ بڑی تعداد میں عوام پریس کلب کے باہر موجود ہیں۔
واضح رہے کہ چھ ستمبر کو ہونے والے اس احتجاج کا فیصلہ دو روز قبل ایک مشاورتی اجلاس میں کیا گیا تھا جس میں مغویوں کی بازیابی کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں فیملی کے اغوا کیخلاف کوہسار یونائیٹد فرنٹ کا احتجاج کا اعلان
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھگواڑی مری سے تعلق رکھنے والے حاجی اشتیاق عباسی مرحوم کے خاندان کے افراد کو تھانہ صادق اباد کی حدود سے پولیس کی سرپرستی میں مبینہ طور پر لین دین کے تنازعے کی بنا پر اغوا کر لیا گیا تھا۔
خاندان کی بزرگ خاتون جو ایک شہید فوجی افسر کی بیوہ ہیں وہ بھی مغویوں میں شامل تھیں جنہیں راستے میں طبیعت بگڑنے پر بہو سمیت چھوڑ دیا گیا تاہم دو خواتین اور بچے اب بھی مبینہ طور پر حبس بے جا میں ہیں جن کی بازیابی کے لیے ڈھائی کروڑ روپے کی رقم طلب کی جا رہی ہے جس پر لین دین کا تنازعہ تھا اور جسے متاثرہ خاندان نے ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
دوسری طرف متاثرہ خاندان کے اغوا کے بعد ان کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں ایک پٹیشن بھی دائر کی گئی ہے۔
مغوی خاندان اور بچے بازیاب نہ ہو ئے تو تاریخ ساز دھرنا دیں گے ،سفیان عباسی
احتجاجی مظاہرے کے شر کاءسے خطاب کر تے ہو ئے اُسامہ اشفاق، آصف شفیق ستی ، اشتیاق عباسی اور دیگر نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مزمت کر تے ہو ئے کہا معصوم بچوں ، خواتین اور مردوںکو غیر قانونی طور پر پولیس کی مدد سے اغواءکرنا ریاستی دہشت گردی کے مترادف ہے ، ہم مطالبہ کر تے ہیں کہ اغواءکی گئی فیملی اور بچوں کو بحفاظت بازیاب کروایا جا ئے اور اس وقعے میں ملوث افراد کو فوری طور پر قرار واقعی سزاءدی جا ئے ،