kohsar adart

درآمد کی آڑ میں چینی مزید مہنگی کرنے کی تیاری

درآمد کی آڑ میں چینی مزید مہگی کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔خدشہ ہے کہ فی کلو قیمت
220روپے تک پہنچ سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مارکیٹ میں قلت کے پیش نظرایک لاکھ میٹرک ٹن چینی برازیل سے امپورٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔وفاقی حکومت نے اس کی اجازت بھی دے دی ہے۔ واضح رہے کہ  پہلے جون میں چینی ایکسپورٹ  کی گئی تھی اور اب ستمبر میں امپورٹ کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان نے برازیل سے چینی درٓمد  کرنے کے لیے خط لکھا تھا جس پروفاقی حکومت نے برازیل سے مہنگی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔

درآمد شدہ چینی مارکیٹ میں آنے سے  قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔چینی200 سے 220 روپے فی کلوتک پہنچنے کے امکانات ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی ایکسپورٹ کرنے سے ملک میں چینی کی شدید قلت  پیدا ہوئی ہے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ نومبر 2022 میں چینی91 روپے کلوتھی اورایکسپورٹ کے بعد چینی180روپے کلو تک جا پہنچی ہے، اب ایک  لاکھ ٹن چینی امپورٹ کرنے سے قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

دوسری طرف سیکرٹری خوراک زمان وٹو کا کہنا ہے کہ چینی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے سے47ارب روپے کا بوجھ عوام پرپڑا۔محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق امپورٹڈ چینی 220 روپے کلو کے حساب سے پاکستان میں منگوائی جا رہی ہے، حالانکہ ا س وقت 10لاکھ ٹن سرپلس چینی کا کیری فارورڈ  ذخیرہ موجود ہے۔محکمہ خوراک کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سرپلس چینی کے ذخائر ختم کرنے سے امپورٹڈ چینی مارکیٹ میں آ جائے گی جس سے شہری 100روپے کلو سرکاری نرخ والی چینی 220روپے کلو میں خریدنے پر مجبور ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More