
ہزارہ ایکسپریس کے پہئے تکنیکی خرابی سے جام ہوئے
رگڑ نے پٹری کو کھول دیااور بوگیاں ڈی ریل ہوگئیں۔ رپورٹ میں دعوٰی
حادثے کا شکار ہونے والی ہزارہ ایکسپریس سانحے پر فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلویز نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔ایف جی آئی آر نے پانچ صفحات پر مشتمل ابتدائی رپورٹ چیئرمین ریلوے کو دے دی ہے جس میں بتایا گیا کہ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثہ میں سب سے پہلے تکنیکی فالٹ پیدا ہوا، جبکہ انجن کے پہیے کا جام ہونا حادثے کی بنیادی وجہ بنا۔
رپورٹ کے مطابق لوکو موٹو کے پہیے جام ہوئے تو انجن ٹریک پر دور تک گھسیٹتا چلا گیا، لوکو موٹو کے پہیے جام ہونے سے رگڑ پیدا ہوئی جس نے پٹری کو کھول دیا۔رپورٹ کے مطابق برڈر برج سے انجن نکل گیا، بوگیاں برج کو پار نہ کرسکیں، شدید رگڑ کی وجہ سے پٹڑی ٹوٹ گئی اور ٹرین کی بوگیاں ڈی ریل ہوگئیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ حادثے کی وجہ رولنگ میں خرابی اور ٹریک مضبوط نہ ہونا تھا۔