
سانحہ ہزارہ ایکسپریس۔۔ حادثہ یا تخریب کاری ؟؟
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بھی تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کر دیا۔حادثے کے وقت ٹرین کی رفتار کم تھی
سانحہ ہزارہ ایکسپریس۔۔ حادثہ یا تخریب کاری ؟؟
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس کو پیش آنے والے حادثے میں تخریب کاری کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

واقعہ کے حوالے سے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین کی رفتار اتنی زیادہ نہیں تھی کہ اسے اس قدر خوفناک حادثہ پیش آتا۔انہوں نے بتایا کہ جب حادثہ ہوا تو ٹرین کی رفتار 45 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ تاہم اس حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ پہلے ریلیف کا کام مکمل ہو جائے پھر تحقیقات ہوگی۔وزیراعلی سندھ بھی خود موقع پر پہنچ رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور فوری طور پر زخمیوں کو طبی امداد پہنچانا اہم ہے تاکہ لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کے دو تین دن رہ گئے ہیں ،
صبح مجھے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ خدانخواستہ کوئی حادثہ ہونے والا ہے۔
تاہم یہ تخریب کاری بھی ہو سکتی ہے اور لائن میں تکنیکی فالٹ بھی ہو سکتا ہے۔
اس حوالے سے تحقیقات کے بعد فیصلہ ایف جی آئی ار کرے گی۔
دوسری طرف ٹرین میں زندہ بچ جانے والے مسافروں کا بھی یہی کہنا ہے کہ انہیں حادثے سے پہلے یا دوران سفر کوئی غیر معمولی بات محسوس نہیں ہوئی جسے حادثے سے جوڑا جا سکے۔
مسافروں نے بھی تصدیق کی کہ ٹرین کی رفتار 45 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ نہیں تھی۔