9 مئی کے حملوں میں ملوث مجرموں کے اعترافی بیان سامنے آگئے
9 مئی کے حملوں میں ملوث مجرموں کے اعترافی بیان بھی سامنے آگئے، ایک مجرم جان محمد خان نے کہا کہ اس نے ملٹری یونیفارم کی شرٹ پہن کر ویڈیو بنائی اور پھر شرٹ کو جلا دیا۔
مجرم شان نے کہا کہ اس نے بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر سیاسی رہنماؤں کے ورغلانے پر جناح ہاؤس جا کر توڑ پھوڑ کی۔
مجرم داؤد خان نے کہا کہ اس نے یاسمین راشد اور حسان نیازی کے اکسانے پر جناح ہاؤس پر حملہ کیا۔
مجرم حاشر نے اعتراف کیا کہ اس نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر حملہ کیا، حملے کی منصوبہ بندی زمان پارک میں یاسمین راشد کی قیادت میں کی گئی۔
مجرم عاشق خان نے بھی کہا کہ اسے حملوں کی تربیت زمان پارک میں ملی۔
یاد رہے کہ سانحۂ 9 مئی میں ملوث 25 مجرموں کو 2 تا 10 سال قیدِ با مشقت کی سزائیں سنادی گئی ہیں۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق جناح ہاؤس حملے میں ملوث جان محمد خان اور محمد عمران محبوب کو 10 سال قیدِ با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جی ایچ کیو حملے میں ملوث راجہ محمد احسان کو بھی 10 سال قیدِ با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان پر حملے میں ملوث عدنان احمد اور رحمت اللّٰہ جبکہ پی اے ایف بیس میانوالی حملے میں ملوث انور خان کو بھی 10، 10 سال قیدِ با مشقت کی سزا ہوئی ہے۔
بنوں کینٹ حملے میں ملوث محمد آفاق خان کو 9 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ چکدرہ قلعہ حملے میں ملوث داؤد خان کو 7 سال قیدِ با مشقت کی سزا ہوئی ہے۔
جناح ہاؤس حملے میں ملوث فہیم حیدر کو 6 سال، ملتان کینٹ چیک پوسٹ حملے میں ملوث زاہد خان کو 4 سال، پنجاب رجمنٹل سینٹر مردان حملے میں ملوث یاسر نواز کو 2 سال قیدِ با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔
دوسری طرف قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے ملٹری کورٹس سے سزاؤں کے اعلان پر ردعمل دے دیا۔
اسلام آباد سے جاری بیان میں عمر ایوب نے کہا کہ زیر حراست افراد عام شہری ہیں، فوجی عدالت سے سویلینز کے خلاف سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے زیر حراست افراد کوسنائی گئی سزائیں انصاف کے اصولوں کے منافی ہیں، فوجی عدالتوں میں مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔